نیویارک(این این آئی)ایران2005میں مغربی دنیا کے ساتھ طے پانے والے نیوکلییر معاہدے کی اصل روح کی خلاف ورزی کرتا چلا آ رہا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس امر کا اظہار متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیوکلیئر معاہدے پر دستخط کو دو برس گزر
چکے ہیں لیکن ایران کا معاندانہ رویہ جوں کا توں برقرار ہے۔ ’تہران معاہدے کی اصل روح کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نیوکلیئرپروگرام کو بڑھاوا دے رہا ہے۔شیخ عبداللہ زاید نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر مزید کنڑول سخت کرنے کے حامی ہیں۔ نیوکلیئر معاہدے اور اس میں شامل دفعات پر عمل درآمد کا مسلسل جائزہ لیا جانا چاہیے۔متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے زیر تسلط تین جزائر پر عمل داری امارات کا حق ہے۔قطر بحران پر بات کرتے ہوئے شیخ عبداللہ بن زاید کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کرنے والی چار ریاستوں نے دوحا کو دہشت گردی کی حمایت سے روکنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں نے یمنی عوام کو انسانی بنیاد پر امداد فراہمی پر سعودی عرب کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے برما میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں اور بیدخلی جیسے ظالمانہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہ ان کا ملک پناہ گزینوں سے متعلق انسانیت پر مبنی نقطہ نظر کی حمایت جاری رکھے گا۔