برسلز (این این آئی) بیلجیم کے سٹیٹ سیکرٹری برائے مہاجرین نے کہاہے کہ تیونس سے آنے والی باحجاب مسلم خاتون کو برسلز ایئر پورٹ پر سیکورٹی کیلیے نقاب اتارنے کا کہا گیا لیکن مسلم خاتون نے انکار کر دیا جس پر اسے واپس تیونس بھجوا دیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بیلجیم کے وزیر برائے امیگریشن تھیو فرینکن نے کہا کہ مسلم خاتون نے تیونس میں اپنا چہرہ دکھانے سے انکار کر دیا تھا اور برسلز ایئر پورٹ پر پہنچنے
پر پھر نقاب ہٹانے سے انکار کر دیا۔ہماری بارڈر پولیس نے اسے ملک میں داخل ہونے سے روک دیا۔ بغیر سیکورٹی کلیرنس کے ہم کسی کو بھی اپنے ملک میں نہیں آنے دے سکتے۔واضح رہے بیلجیم نے 2011میں مکمل چہرہ چھپانے یعنی حجاب پر مکمل پابندی عائد کی تھی۔باحجاب خواتین کو اس پر جرمانہ اور 7دن کیلیے جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔2013میں یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس میں اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا تاہم عدالت نے یہ کہتے ہوئے فیصلہ برقرار رکھا کہ اس پابندی سے یورپ کے انسانی حقوق کیخلاف ورزی نہیں ہو رہی۔