پیانگ یانگ (این این آئی)شمالی کوریا نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اس پر مزید پابندیوں اور دباؤ کا نتیجہ یہ ہو گا کہ ‘ہمارے ایٹمی پروگرام میں مزید تیزی آ جائے گی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے سخت بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اس پر لگائی جانے والی نئی پابندیاں انتہائی برے، غیر اخلاقی اور غیر انسانی جارحیت ہے۔شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں
ایجنسی کے مطابق دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ اور اس کے حامیوں کی جانب سے شمالی کوریا پر پابندیوں اور دباؤ میں اضافے صرف یہ ہو گا کہ ہم اپنے ایٹمی پروگرام کی تکمیل کی جانب کا سفر زیادہ تیزی سے طے کریں گے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 11 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کا مقصد ‘شمالی کوریا کی عوام، نظام اور حکومت کو ختم کرنا ہے۔شمالی کوریا کا کہنا تھا کہ جاپان کی فضائی حدود میں میزائل داغنا بحرالکاہل میں اس کے فوجی آپریشنز کا ‘پہلا قدم’ تھا۔ اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ شمالی کوریا مزید میزائل داغنے کا ارادہ رکھتا تھا۔شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے بحرالکاہل میں واقع امریکی جزیرے گوام پر حملے کی دھمکی کو بھی دہرایا تھا۔یاد رہے کہ شمالی کوریا نے چند ہفتے قبل بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے ذریعے لانچ کرنے والے ہائیڈروجن بم بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔دوسری جانب چین اور امریکی صدور نے عزم کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کے عملدرآمد کے ذریعے شمالی کوریا پر دباؤ بڑھایا جائے۔شمالی کوریانے جمعہ کو میزائل فائر کیا تھا جو جاپان کی فضائی حدود میں سے گزرا تھا۔ یہ میزائل فضا میں 770 کلومیٹر کی بلندی پر گیا اور 3700 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے جاپان کے شمالی ترین جزیرے ہوکائیڈو کے اوپر سے گزرتا ہوا سمندر میں جا گرا۔اس میزائل میں امریکہ فوجی
اڈے گوام تک پہنچنے کی صلاحیت ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زمین سے مار طویل ترین فاصلے تک مار کرنے والا شمالی کورین میزائل ہے۔شمالی کوریا کے اس قدم پر اقوام متحدہ نے نئی پابندیاں عائد کر دیں اور اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے متفقہ طور پر شمالی کوریا کے اس قدم کی مذمت کی۔