برلن(این این آئی)جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریئل نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگرام کے حوالے سے جاری بحران کے حل کے لیے پیونگ یانگ حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرے۔جرمن اخبار’سے بات چیت میں گابریئل کا کہنا تھا کہ پیونگ یانگ کو ’’جوہری بم کی بجائے دیگر ذرائع سے سکیورٹی‘‘ کی یقین دہانی کرانے کے لیے شمالی کوریا، امریکا، چین اور روس کے
درمیان براہ راست بات چیت کی ضرورت ہے۔جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریئل نے خیال ظاہر کیا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اْن ’’بے وقوف نہیں ہیں‘‘ بلکہ وہ انتہائی نپی تْلی حکمت عملی اپنائے ہوئے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ جوہری بم کی موجودگی میں ان کی حکومت محفوظ رہے گی اور کوئی انہیں دھمکانے کی کوشش نہیں کرے گا۔زیگمار گابریئل کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے شمالی کوریا کے خلاف لگائی گئی نئی پابندیوں کا اثر ظاہر ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔ انہوں نے اس سلسلے میں ایران کی مثال دی کہ وہاں کس طرح بین الاقوامی پابندیوں کے مثبت نتائج سامنے آئے تھے۔