بنکاک(این این آئی)تھائی لینڈ میں حکومت کی طرف سے گزشتہ ماہ منظور کردہ ایک نئی محصولاتی اسکیم کے تحت’گناہ ٹیکس‘ نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس نئے ٹیکس کے نفاذ کے بعد ملک میں شراب اور سگریٹ کی قیمتیں چالیس فیصد تک زیادہ ہو گئی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق قانونی طور پر یہ نیا ٹیکس فوری طورپر نافذ ہو گیا ہے اور اس دوران مختلف شہروں میں چند خاص قسم کی مصنوعات کی قلت بھی دیکھی گئی۔
بظاہر یہ قلت اس حکومتی وارننگ کا براہ راست نتیجہ ہے، جس میں تاجروں اور دکانداروں کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ ذخیرہ اندوزی نہ کریں۔ اس نئے ٹیکس کے نافذ ہو جانے کے بعد ہفتیسے ملک میں تمباکو مصنوعات کی قیمتوں میں 40 فیصد تک اور الکوحل کی قیمتوں میں 20 فیصد تک کا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ الکوحل والے مشروبات کی قیمتوں میں اضافے کا انحصار اس بات پر ہے کہ ان میں الکوحل کی شرح کتنی ہے۔بنکاک حکومت کا کہنا تھا کہ یہ نیا ٹیکس، جسے عرف عام میں ’گناہ ٹیکس‘ کا نام دیا گیا، اس لیے متعارف کرایا گیا کہ عوام کو اس طرف راغب کیا جا سکے کہ وہ ہلکی قسم کے الکوحل والے مشروبات زیادہ استعمال کریں۔اس بارے میں تھائی لینڈ کے محکمہ ایکسائز کے ڈائریکٹر جنرل سومچائی پونساوات نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ نئے ٹیکس کی وجہ سے قیمتوں میں اس اضافے کا سارا بوجھ پیداواری اور تجارتی شعبے صرف صارفین پر ہی نہیں ڈال دیں گے۔تھائی کابینہ نے اگست میں جس نئے ٹیکس نظام کی منظوری دے تھی، اس میں سگریٹوں اور شراب پر اضافی ٹیکس لگا دینے کے علاوہ لگڑری کاروں، پرفیومز اور نائٹ کلبوں میں داخلے تک پر ٹیکس لگا دیا گیا تھا۔ اسی لیے اس نئے ٹیکس کو مقامی میڈیا اور عوام نے ’گناہ ٹیکس‘ کا نام دے دیا تھا۔