واشنگٹن (این این آئی)امریکا میں توانائی انفارمیشن ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلے بیس سال کے دوران دنیا بھر میں تیل کی کھپت میں غیر معمولی اضافہ ہوگا۔2040 تک تیل کی طلب اور کھپت میں اضافے کے نتیجے میں مشرق وسطی کے ممالک کو تیل کی پیداوار میں بھی اضافہ کرنا ہوگا جبکہ قیمتوں میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوگا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزارت پٹرولیم کے زیرانتظام انرجی انفارمیشن ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2040 تک دنیا بھر میں تیل کی کھپت میں 26 فی صد اضافے کا امکان موجود ہے۔ایشیا اور افریقا کے ممالک میں تیل کی طلب میں 41 فی صد تک اضافہ متوقع ہے۔ ایشیائی اور افریقی ممالک میں اقتصادی شرح نمو میں اضافے کے باعث تیل کی طلب بڑھ جائے گی۔امریکی توانائی ایجنسی کی رپورٹ حالیہ برسوں کے دوران سامنے آنے والے اعدادو شمار سے کافی حد تک قریب ہے۔ماضی قریب میں سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ ایشیا میں بھارت اور چین نے بڑے پیمانے پر پٹرولیم مصنوعات کا استعمال کیا جس کے باعث 2000 کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 100 ڈالربیرل تک جا پہنچی تھی۔امریکی توانائی انفارمیشن ایجنسی کی رپورٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے تین منظرنامے بیان کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق آئند دو عشروں میں عالمی شرح نمو میں درمیانے درجے کا اضافہ ہوا تو تیل کی فی بیرل قیمت 100 ڈالر یا اس سے کچھ اوپر جا سکتی ہے۔اگر ڈالر افراط زر کا شکار ہوا یا اس کی قدر میں کمی ہوئی تو فی بیرل تیل کی قیمت 130 ڈالر تک جاسکتی ہے۔دوسرے منظر نامہ کے مطابق تیل کی پیداوار اور کھپت کے ساتھ عالمی منڈی میں اس کی قیمت میں مسلسل اضافہ جاری رہا تو موجودہ قیمت میں چار گنا اضافہ یعنی فی بیرل تیل 225 ڈالر تک جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آنے والے برسوں میں تیل کی طلب میں اضافے کے باعث مشرق وسطی کے تیل پیدا کرنے والے ممالک کے تیل کی پیداوار بڑھ سکتی ہے۔