واشنگٹن(این این آئی)امریکی میڈیا میں ٹرمپ کو دیے گئے 83 سعودی تحائف کے بہت زیادہ چرچے ہیں ،ٹرمپ کو مئی میں دورہ سعودی عرب کے دوران ملنے والے تحائف میں، متعدد تلواریں، خنجر، چمڑے سے بنی اشیا، پستول خانے، سونے کی ذری کے کام والے ملبوسات، درجن سکارف، پرفیوم، ریشم، اور فن پارے شامل تھے،میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کی گئی دستاویز میں صدر ٹرمپ کو ملنے والے سعودی تحائف کی تعداد 83 بتائی گئی ہے۔
یہ تحائف انھیں مئی میں کیے گئے سعودی دورے کے دوران ملے۔ٹرمپ کو ملنے والے تحائف میں، متعدد تلواریں، خنجر، چمڑے سے بنی اشیا، پستول خانے، سونے کی ذری کے کام والے ملبوسات، درجن سکارف، پرفیوم، ریشم، اور فن پارے شامل تھے۔امریکی قوانین کے مطابق سرکاری ملازم کوئی بھی تحفہ جس کی مالیت تین سو نوے ڈالر سے زیادہ ہے نہیں رکھ سکتے۔یہ قانون 1966 میں بنا جب امریکی سیاست دانوں کو قیمتی گاڑیاں اور گھوڑے جیسے تحائف ملنا شروع ہوئے۔اس رقم سے زیادہ مالیت کے تحفے امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ اپنے پاس یا پھر عجائب گھروں میں نمائش کے لیے رکھتا ہے۔ہاں البتہ، سیاست دانوں کے پاس یہ اختیار موجود ہے کہ وہ ان تحائف کو بازاری داموں واپس خرید ضرور سکتے ہیں۔اس سے پہلے بھی امریکی سربراہانِ مملکت اور سیاست دانوں کو اس طرح کے تحائف دیے جا چکے ہیں۔ ہلیری کلنٹن کو میانمار کی لیڈر نے جو ہار تحفے میں دیا تھا اس کی قیمت نو سو ستر ڈالر تھی۔ ہلیری کلنٹن نے اسے مارکیٹ کی قیمت پر دوبارہ خریدا جبکہ ٹرمپ کو مئی میں دورہ سعودی عرب کے دوران ملنے والے تحائف میں، متعدد تلواریں، خنجر، چمڑے سے بنی اشیا، پستول خانے، سونے کی ذری کے کام والے ملبوسات، درجن سکارف، پرفیوم، ریشم، اور فن پارے شامل تھے