قاہرہ (این این آئی)مصر کی ایک عدالت نے سات افراد کو پڑوسی ملک لیبیا میں سخت گیر جنگجو گروپ داعش سے تعلق اور قبطی عیسائیوں کے قتل کے الزامات میں قصور وار قرار دے کر سزائے موت کا حکم دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عدالت نے سنائے گئے سزائے موت کے اس فیصلے کو منظوری کے لیے مفتیِ اعظم کے پاس بھیج دیا ہے ۔واضح رہے کہ مصری عدالتوں کے سزائے موت کے احکامات کو حتمی منظوری کے
لیے مفتیِ اعظم کے پاس بھیجا جاتا ہے لیکن عدالت ان کی رائے عمل درآمد کی پابندی نہیں ہوتی ہے۔عدالت نے اس کیس میں حتمی فیصلہ سنانے کے لیے 25 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے اور مجرم قرار دیے گئے افراد اپنی سزاؤں کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں اپیل دائر کرسکتے ہیں۔اس مقدمے میں اکیس اور مشتبہ افراد بھی ماخوذ ہیں۔سزائے موت پانے والے مجرموں پر لیبیا میں داعش کی شاخ سے وابستہ گروپ سے روابط ، ممنوعہ ہتھیار رکھنے ، لوگوں کو تشدد پر اکسانے اور لیبیا میں 2015ء میں اکیس مصری قبطی عیسائیوں کو بے دردی سے قتل کرنے کے واقعے میں ملوث ہونے کے الزامات میں فرد جرم عاید کی گئی تھی۔داعش کے مشتبہ نقاب پوشوں نے ان قبطی عیسائیوں کو ذبح کر دیا تھا اور ان کی تصاویر انٹرنیٹ پر جاری کردی تھیں۔