الہ آباد(آئی این پی)سادھوسنتوں کا متحدہ ادارہ آل انڈیا اکھاڑہ پریشد نے سناتن دھرم کی غلط تشہیر کرنے یا مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہنے کا الزام لگاتے ہوئے 14باباوں اورسادھووں کو فرضی قراردیدیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پریشد کے صدر مہنت نریندر گری کی صدارت میں ہونیوالی میٹنگ میں متفقہ طور پر 14باباوں کو فرضی قراردینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
جن باباوں کو فرضی بتایا گیا ان میں آشا رام، سکھویندر کور،سچدا نند عرف رادھے ماں، ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت سنگھ، اوم بابا عرف وویکانند جھا، نرمل بابا عرف نرملجیت سنگھ، اچچھا دھاری ، بھیمانند عرف شیورتی دویوی، سوامی اسیمانند، اونم شوائے بابا، نارائن سائیں،رام پال ، کشنی منی، برہسپتی گری، اور ملکھان گری شامل ہیں۔ دریں اثنا بھارتی ریاست ہریانہ کے مذہبی پیشوا گروگرمیت سنگھ کی میڈیکل رپورٹ نے ہلچل مچا دی۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ سچاسودا کے مذہبی پیشوا جنہیں دو خواتین کے ساتھ زیادتی کے الزام میں عدالت نے قید کا حکم سنایا تھا جس سے بچنے کے لئے انہوں نے یہ جھوٹ بولا کہ ان میں مردوں والی خوبی نہیں اس لئے وہ کسی جنسی عمل کے قابل نہیں۔ مگر ان کا جھوٹ اس وقت بے نقاب ہو گیا جب ان کی میڈیکل رپورٹ سامنے آئی جس میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے یہ انکشاف کیا کہ گروگرمیت سنگھ میں جنسی عمل کی بہت شدت پائی جاتی ہے اور اسی شدت اور تیزی سے ان کی صحت دن بدن خراب ہو رہی ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹروں کی ٹیم میں نفسیات کے ماہرین بھی شامل تھے۔