اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) برما کے آرمی چیف کا مسلمانوں کی نسل کشی پر کھل عام اعتراف، تفصیلات کے مطابق برما کے آرمی چیف نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کو دوسری جنگ عظیم کا ادھورا مسئلہ قرار دے دیا ہے۔ واضح رہے کہ برما کے علاقے روہنگیا میں آباد مسلمانوں پر ڈھائے گئے ظلم اور ان کی نسل کشی پر برما کے آرمی چیف کا بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے مسلمانوں کی نسل کشی کا کھل عام اعتراف کیا۔
برما کے آرمی چیف نے یہ شرمناک اور افسوسناک بیان دیتے ہوئے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام دوسری جنگ عظیم کا ادھورا مسئلہ ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس حوالے سے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ برما کے آرمی چیف کے اس بیان کے بعد روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں تیزی آ سکتی ہے۔ دریں اثناء دنیا بھر سے روہنگیا مسلمانوں کے حق میں بیانات سامنے آ رہے ہیں، وہیں معروف مذہبی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے میانمار میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر انتہائی دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ براۂ مہربانی برما کے مسلمانوں کو بچا لیں۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ ہم انسانوں کی نسل کشی کرنے والوں کو کیوں نہیں روک سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برما کے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم دیکھ کر مجھے اپنے انسان ہونے پر شرمندگی محسوس ہوتی ہے، ہمیں ظلم کے خلاف متحد ہوجانا چاہیے۔ ایک طرف ڈاکٹر ذاکر نائیک نے برما کے مسلمانوں ڈھائے جانے والے مظالم پر افسوس کا اظہار کیا تو دوسری طرف پاکستان عوامی تحریک کے ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ برما کے مسلمانوں کے تحفظ کے لیے پاکستان کی حکومت اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو کیس لڑنا چاہیے۔ یہاں یہ بات واضح رہے کہ میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام اور ان کے گھر جلانے پر پوری مسلمہ اُمہ نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اس کے علاوہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے حکومت سے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔