ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سی پیک کے بعد چین کا پاکستان میں 4 ارب ڈالر کاایک اور منصوبہ ، کیا کام شروع ہو رہا ہے؟

datetime 17  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) چینی کمپنی کی جانب سے کراچی کے نزدیک پیٹروکیمیکل کمپلیکس کی تعمیر کی پیشکش پر مستحکم انداز میں پیش رفت کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اس کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 500 سے 1 ہزار ایکڑ زمین کے حصول کی درخواستیں سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں کو دی جاچکی ہیں۔اس پیٹروکیمیکل کمپلکس کی تعمیر کا تخمینہ 4 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔بدھ (16 اگست کو) فیڈریشن ہاؤس میں چینی

کمپنی کی ڈائریکٹر لی جیال کی سربراہی میں آنے والے چینی وفد سے ملاقات کے بعد پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زبیر طفیل نے اس منصوبے کا اعلان کیا۔لی جیال اور زبیر طفیل نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے سرمایہ کار وفد بھیجنے پر اتفاق بھی کیا۔ڈان سے گفتگو میں صدر پاکستان چیمبرز آف کامرس کا کہنا تھا کہ ’چینیوں نے کراچی میں زمین کا مطالبہ کیا کیونکہ گوادر فری زون میں کرایوں کی قیمت بہت زیادہ ہے، پورٹ قاسم میں اس وسیع منصوبے کے لیے درکار جگہ موجود نہیں تھی لہذا انہوں نے یہاں سے کچھ کلومیٹر دور موجود حب کے علاقے (بلوچستان) میں زمین مانگی‘۔زبیر طفیل کا کہنا تھا کہ ’جو صوبائی حکومت ان کے مفاد میں بہترین سہولیات فراہم کرے گی وہ اُس کا انتخاب کریں گے، دونوں صوبوں میں سے جو بہتر ڈیل دے گا، چین اس کے ساتھ کام کرے گا اور یہ صورتحال دونوں ممالک کے حق میں ہوگی‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں صوبائی حکومتیں اس منصوبے میں دلچسپی لے رہی ہیں تاہم چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ زمینی معاہدہ ہی اصل فیصلہ کرے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس کمپلیکس میں کئی جیٹیاں، 10 ملین ٹن سالانہ گنجائش کی ریفائنری اور کیمیکلز کے لیے ڈاؤن اسٹریم پروسیسنگ سہولیات ہوں گی۔زبیر طفیل کے مطابق ’اس وقت ہم مشرق وسطیٰ سے 2 ارب ڈالر مالیت کے ان کیمیکلز کو درآمد

کررہے ہیں‘ جبکہ یہ کمپلیکس پاکستان کے بیرونی خسارے کو کم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ چونکہ کمپلیکس کی تعمیر بنیاد سے شروع کی جائے گی لہذا اسے مکمل ہونے میں 4 سے 5 سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔واضح رہے کہ چین کی اس پیشکش پر بات چیت کا سلسلہ ایک سال سے جاری تھا تاہم زمین کے حصول کے لیے جمع کرائی جانے والی درخواستوں کے بعد اس پیشکش نے باقاعدہ شکل اختیار کی ہے۔چینی

وفد کی سربراہ اور کمپنی کی ڈائریکٹر لی جیال کا اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چینی کمپنی تیانچن انجینئرنگ کارپوریشن (ٹی سی سی) سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ سالوں میں چین نے پاکستان کے ساتھ مختلف معاشی سیکٹرز میں تعاون کو فروغ دیا ہے اور حال ہی میں دونوں ممالک کے مفاد کے حوالے سے ان تعلقات میں تیزی سامنے آئی ہے‘۔صدر

چیمبرز آف کامرس نے کہا کہ آئل ریفائنری، توانائی، کیمیکل کمپلیکسز اور دیگر منصوبوں میں ٹی سی سی کے وسیع تجربے سے پاکستان فائدہ حاصل کرسکے گا اور دونوں ممالک کے مفاد کے لیے اہم سرمایہ کاری کے مواقع حاصل ہوسکیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…