اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) رواں سال کا دوسرا چاند گرہن آج شب ہوگا جو پاکستان میں جزوی طور پر دیکھا جاسکے گا۔چاند گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق 8 بج کر 50 منٹ پر جبکہ اختتام 1 بج کر 51 منٹ پر ہوگا۔ پاکستان میں یہ رات 10 بج کر 23 منٹ سے 12 بج کر 18 منٹ تک قابل مشاہدہ ہوگا۔اس دوران چاند کی روشنی خاصی کم ہو جائے گی۔یہ چاند گرہن پاکستان سمیت، کئی ایشیائی ممالک، یورپ، انٹارکٹیکا، افریقہ اور
آسٹریلیا میں دیکھا جاسکے گا۔چاند گرہن کیوں ہوتا ہے؟زمین کی اپنے محور کے گرد گردش کے دوران اگر یہ چاند اور سورج کے درمیان آجائے اور زمین کا سایہ چاند پر پڑنے لگے، تو چاند کا وہ حصہ تاریک ہوجاتا ہے۔ یوں زمین پر دکھائی دینے والا چاند اندھیرے میں چلا جاتا ہے۔چاند گرہن کے بارے میں توہمات:قدیم زمانے سے چاند اور سورج گرہن کو برا سمجھا جاتا ہے اور اس سے مختلف قسم کے توہمات و روایات وابستہ ہیں۔چاند گرہن کے انسانی صحت پر اثرات:قدیم روایات کے مطابق حاملہ خواتین کو چاند گرہن کے موقع پر گھر کے اندر رہنا چاہیئے اور کھلی فضا میں نکلنے سے گریز کرنا چاہیئے۔ان روایات کے مطابق اندھیرا چاند حاملہ خواتین کے پیٹ پر اثر انداز ہوتا ہے جو بچے کو جسمانی یا ذہنی معذوری کا شکار بھی بنا سکتا ہے۔چاند گرہن دل کے امراض، سانس کے امراض، کھانسی، ٹھنڈ لگنا، بلند فشار خون اور نیند میں خلل جیسے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ایک قدیم روایت کے مطابق مطابق چاند گرہن خواتین میں ماں بننے کی صلاحیت کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔گرہن انسانوں کو نفسیاتی و دماغی طور بھی متاثر کرسکتا ہے۔ یہ رویوں میں منفی تبدیلیاں لانے کا سبب بن سکتا ہے اور اس سے متاثر شخص میں بے چینی، خوف اور خود کو غیر محفوظ تصور کرنے کا خیال پیدا ہوسکتا ہے۔دماغی مریضوں کے مرض کی شدت میں چاند گرہن کے موقع پر اضافہ ہوسکتا ہے۔ماہرین علم نجوم کے مطابق
چاند کی درست سمت کسی انسان کی خوش قسمتی، دولت، صحت اور روحانی قوت میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے برعکس چاند کی غلط پوزیشن کسی انسان کی زندگی اور وقت پر برے اثرات مرتب کرسکتی ہے۔ایک جدید تحقیق کے مطابق چاند گرہن ساحلی علاقوں میں مچھروں کی افزائش میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ اس کے برعکس پورا چاند مچھروں کی تعداد میں کمی کرتا ہے۔