بغداد(این این آئی)عراقی کردستان کی انسداد دہشت گردی فورس کے ایک سینیر عہدیدار لاھور طالبانی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے 99 فی صد یقین ہے کہ البغدادی بہ قید حیات ہے، البغدادی اس وقت جنوبی الرقہ میں ہوسکتے ہیں مگر اس کے قتل کے بارے میں افواہیں درست نہیں ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کرد سیکیورٹی عہدیدار نے کہا کہ بالیقین البغدادی زندہ ہے۔ ہمارے پاس جواطلاعات ہیں ان کی بنیاد پرہم 99 فی صد اس کے زندہ ہونے کی تصدیق کرسکتے ہیں۔ وہ عراقی فوج سے خود کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ جو کھیل اس نے کھیلا ہے اس کے بعد اس کے بچنے کا کوئی امکان نہیں۔لاھور طالبانی نے کہا کہ اگر داعش کے موجودہ جنگجو کمانڈروں کو ہلاک کردیا جاتا ہے تو مستقبل میں داعش کی قیادت صدام حسین کے دور میں انٹیلی جنس کے شعبے سے وابستہ افراد کے ہاتھ میں آسکتی ہے۔ صدام حسین کی باقیات داعش کی تزویراتی حکمت عملی کے لیے زیادہ موزوں ہیں۔ایک سوال کے جواب میں طالبانی نے کہا کہ جنگ کے حوصلے پست ہونے کے باوجود داعش بار بار اپنی حکمت عملی بدل رہی ہے۔ داعش کو مکمل ختم کرنے کے لیے تین سے چار سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔