نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی عہدے داروں نے کہاہے کہ شام میں ترک سرحد پر اپنی فورسزتعینات کردی ہیں،شا م میں اگلا ہدف وادی فرات کا مرکز،روس کے ساتھ ملکر متبادل راستہ تلاش کرنا ہوگا، امریکی حمایت یافتہ شامی ڈیمو کریٹک فورسز نے داعش کے مضبوط گڑھ رقہ کو مکمل طور پر محاصرے میں لے لیا ہے ۔امریکی ٹی وی سے بات چیت میں داعش سے نبرد آزما امریکی قیادت کی فورسز کے ایک ترجمان کرنل ریان ڈلون نے کہا کہ رقہ پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد فورسز دوسرے علاقوں میں داعش سے لڑائی جاری رکھیں گی اور شام حکومت کی فورسز کی موجودگی اس صورت حال کو پیچیدہ بناتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں وادی فرات کے مرکز کی جانب جانا پڑے تو وہاں حکومتی فورسز موجود ہیں تو پھر یا تو ہمیں کوئی مختلف راستہ اختیار کرنا پڑے گا یا تصادم سے بچنے کے لیے روس کے ساتھ مل کر کوئی متبادل تلاش کرنا ہو گا۔ایک اور مسئلہ ترکی ہے۔انقرہ عسکریت پسندوں سے لڑنے والی کرد ملیشیاں کے لیے امریکی حمایت کا ا س اندیشے کے تحت سخت مخالف ہے کہ وہ آزاد کرستان کی تشکیل کے لیے ترک کردوں کے ساتھ شامل ہو جائیں گی ۔ امریکہ شام کے ساتھ ترک سرحد پر کچھ فورسز تعینات کر چکاہے تاکہ کرد مورچوں پر ترک فضائی حملوں کی حوصلہ شکنی ہو سکے۔