لندن(این این آئی)صحت کے حوالے سے معلومات شائع کرنے والی ویب سائیٹ ’بولڈ اسکائی‘ نے کہاہے کہ پالتو جانوروں بالخصوص گھروں میں کتے پالنے کے شوقین لوگوں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ کتے عمر رسیدہ افراد کی صحت کو بہتر رکھنے میں معاون و مددگار ثابت ہوتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صحت کے حوالے سے معلومات شائع کرنے والی ویب سائیٹ ’بولڈ اسکائی‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ عالمی
ادارہ صحت کی طرف سے ریٹائرمنٹ کے بعد معمر افراد کو زیادہ سے زیادہ جسمانی سرگرمیوں پر زور دیا گیا ہے۔ ایسے افراد جو گھروں میں پالتو کتوں کو رکھنے کا شوق رکھتے ہیں ان کی صحت دوسرے لوگوں کی نسبت بہتر رہتی ہے۔اس نئے مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ 65 سال یا اس سے زاید عمر کے ایسے افراد جو گھروں میں کتوں سے دل بہلاتے ہیں یومیہ 22 منٹ اضافی جسمانی سرگرمیاں کرتے ہیں۔ اس طرح وہ اپنے معاصر ایسے افراد جو کتے پالنے کا شوق نہیں رکھتے یا ان کے پاس کتا نہیں ہوتا سے زیادہ چست اور چاک و چوبند ہونے کے ساتھ ساتھ تندرست ہوتے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پالتو کتوں کی دیکھ بحال میں مصروف رہنے سے انسان کی غیر شعوری طورپر ورزش جاری رہتی ہے۔ اس رپورٹ کی تیاری میں برطانیہ کے تین شہروں سے 43 ، 43 افراد کا چناؤ کیا گیا۔ ایک گروپ میں کتے رکھنے اور دوسرے میں کتے نہ رکھنے والے افراد شامل تھے۔کتے رکھنے والے افراد یومیہ قریبا 10 ہزار 30 قدم چلتے ہیں جب کہ کتوں سے محروم افراد 7 ہزار 270 قدم اٹھاتے ہیں۔ یوں دونوں میں 2760 قدموں کا فرق ہوتا ہے۔تحقیقی مطالعے کی تیاری کے نگران ڈاکٹر ویلیا ڈال کا کہنا تھا کہ عمر افراد اپنے کتوں سے چل کر روزانہ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ جسمانی سرگرمی کا کورم پورا کرلیتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کے مطابق عمر رسیدہ افراد کو
روزانہ کم سے کم 150 منٹ تک خود کو جسمانی طور پر سرگرم رکھنا چاہیے۔خاتق ریسرچر ننسی جی کا کہنا تھا کہ بڑی عمرکے افراد میں کتے رکھنے کا رحجان ان کی صحت کو بہتر رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ کتے اپنے مالکان کو روزانہ زیادہ سے زیادہ سے حرکت پر غیرشعور طورپر مجبور کرتے ہیں۔