امریکہ نے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے مد مقابل دو منصوبے بنالئے،افغانستان اور بھارت کو ملایاجائیگا،تفصیلات جاری

30  جون‬‮  2017

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)امریکہ بھارت کے ساتھ مل کرچین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے مد مقابل دو اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر کام کا آغاز کرنا چاہتا ہے، ان منصوبوں میں بھارت کا کردار اہم ہو گا،یہ منصوبے جنوبی ایشیائی ممالک کو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو باہم ملانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں،،

نیو سلک روڈ (NSR)افغانستان اور اس کے ہمسائیہ ممالک اور ہند بحرالکاہل جنوب اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو ملائے گی، اس منصوبہ کے لئے علاقائی ممالک کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کی جائیگی اور تعاون کے لئے کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں اور نجی شعبہ سے بھی مدد لی جائیگی،امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ دور رس عوامی سفارت کاری کے پروگراموں میں بھارت افغانستان اور دیگر علاقائی ممالک کی بھر پور حمایت کرے گا،افغانستان میں اقتدار کی منتقلی بتدریج جاری ہے اور اس منصوبہ کی بدولت افغان عوام کامیاب اور اپنے طور پر کھڑے ہو سکیں گے۔امریکی محکمہ خارجہ تعلقات کونسل کے جیمز میک برائڈ کے مطابق این ایس آر مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں اور وسطی ایشیا کو اقتصادی ترقی اور استحکام لانے کی صلاحیت ہے۔معروف خبر رساں ادارہ فرسٹ پوسٹ میں شائع کردہ تفصیلات کے مطابق امریکہ بھارت کے ساتھ مل کرچین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے مد مقابل دو اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر کام کا آغاز کرنا چاہتا ہے۔ ان منصوبوں میں بھارت کا کردار اہم ہو گا۔یہ منصوبے جنوبی ایشیائی ممالک کو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو باہم ملانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔دونوں منصوبوں کا خاکہ گذشتہ روزبجٹ میں نئی شاہراہ اور ریشم منصوبہ کے نام سے شامل کیا گیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ جنوب اور وسطی ایشیا کی اس بجٹ درخواست کے ان اقدامات کی تائید کی جائے گی۔  نیو سلک روڈ (NSR)افغانستان اور اس کے ہمسائیہ ممالک اور ہند بحرالکاہل جنوب اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو ملائے گی۔اس منصوبہ کے لئے علاقائی ممالک کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کی جائیگی اور تعاون کے لئے کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں اور نجی شعبہ سے بھی مدد لی جائیگی۔

امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سفارتی پروگراموں میں بھارت افغانستان اور دیگر علاقائی ممالک کی بھر پور حمایت کرے گا۔ افغانستان میں اقتدار کی منتقلی بتدریج جاری ہے اور اس منصوبہ کی بدولت افغان عوام کامیاب اور اپنے طور پر کھڑے ہو سکیں گے۔امریکی محکمہ خارجہ تعلقات کونسل کے جیمز میک برائڈ کے مطابق این ایس آر مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں اور وسطی ایشیا کو اقتصادی ترقی اور استحکام لانے کی صلاحیت ہے۔

واضح رہے ہ اس منصوبے کااعلان سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے 2011میں چنائے میں اپنی تقریر میں کیا تھا۔ کلنٹن نے چنئی میں کہا تھا: “ترکمان گیس فیلڈز پاکستان کی اور بھارت کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات دونوں کو پورا کرنے میں مدد اور افغانستان اور پاکستان تاجک کپاس دونوں کے لیے اہم ٹرانزٹ آمدنی فراہم کر سکتا ہے اور اب ٹرمپ انتظامیہ اس منصوبہ میں بھارت کو انتہائی اہم رول دیتے ہوئے کچھ تبدیلیوں کے ساتھ مکمل کرنا چاہتا ہے۔



کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…