نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست آسام کے شہر دارجیلنگ میں علیحدگی کی تحریک زور پکڑ گئی ہے اور گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والا پرتشدد احتجاج کا سلسلہ ساتویں روز بھی جاری رہا۔بھارتی میڈیا کے مطابق دارجیلنگ کے شہری گزشتہ ایک ہفتے سے احتجاج کر کے بھارت سے علیحدگی کا مطالبہ کر رہے ہیں، دارجیلنگ میں علیحدگی پسندوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں شدت آ گئی ہے جبکہ شہر میں ساتویں روز مکمل ہڑتال کی گئی،
تمام اسکول اور بازار بند جبکہ دیگر سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہیں۔ دوسری جانب مودی سرکار نے علیحدگی کی تحریک کو دبانے کے لئے انٹرنیٹ کی سہولت معطل کر رکھی ہے۔دارجیلنگ میں علیحدگی پسند رہنما گورکھا جانموتی مورچا کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت تشدد سے باز نہیں آئے گی، کسی قسم کے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں تقریبا 27 کے قریب علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں، آسام کے علاوہ مقبوضہ کشمیر، مانی پور، میگھالیا، ناگا لینڈ اور خالصتان کی تحریکیں بھی جاری ہیں۔