منگل‬‮ ، 28 اکتوبر‬‮ 2025 

امریکہ نے ایران کی حکومت بدلنے کی ٹھان لی،حیرت انگیزاعلان

datetime 18  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی )امریکا میں ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے معروف سینیٹر اور امریکی سینیٹ میں مسلح افواج کی کمیٹی کے سربراہ جان مکین کا کہنا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ایرانی عوام کی امیدوں کو پورا کرنے کے واسطے ایران میں نظام کو تبدیل کیا جائے، انہوں نے خطے میں تہران کی مداخلت اور دہشت گردی کے لیے اس کی سپورٹ کی سخت مذمت کی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مکین کا یہ بیان ایران

کے حوالے سے امریکی کانگریس کے اجلاس کے بعد سامنے آیا۔ اجلاس میں سابق شاہِ ایران کے بیٹے رضا پہلوی نے بھی شرکت کی۔ایرانی اپوزیشن کی ایک ویب سائٹ کے مطابق مکین نے زور دے کر کہا کہ نظام کی تبدیلی کا معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ مثر جمہوریت اور ایران میں ایک آزاد اور کشادہ معاشرے کو یقینی بنایا جائے۔مکین نے سابق انتظامیہ کے ایرانی نظام کے ساتھ نمٹنے کے طریقہ کار کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اوباما انتظامیہ جمہوریت اور آزادی کا دفاع کرنے میں ناکام رہی۔جان مکین کا یہ بیان امریکی وزیر خارجہ کے اس اعلان کے چند روز بعد سامنے آیا جس میں ریکس ٹیلرسن نے کہا تھا کہ ایران کے حوالے سے امریکا کی پالیسی کا بنیادی محور یہ ہے کہ اس ملک میں اقتدار کی پر امن تبدیلی کے واسطے اندرونی سیاسی طاقتوں کو سپورٹ کیا جائے۔گزشتہ بدھ کو کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کانگریس کی جانب سے “غیر نیوکلیئر” پابندیوں کے منصوبے کا خیر مقدم کیا۔ اس کا مقصد دہشت گردی کی سپورٹ، متنازع میزائل پروگرام اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھنے کے سبب تہران پر پابندیاں عائد کرنا ہے۔یہ بیانات صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی ایران کے حوالے سے نئی پالیسی کی عکاسی کر رہے ہیں۔ یہ موقف سابق صدر اوباما کی پالیسیوں سے یکسر مختلف ہے

جن کے نتیجے میں خطے میں تہران کے غلبے ، توسیع اور رسوخ کے علاوہ مشرق وسطی میں دہشت گردی کا پھیلا ، فرقہ وارانہ جنگیں اور امن و امان کا عدم استحکام سامنے آیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بھکاریوں سے جان چھڑائیں


سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…