ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

ترک صدر طیب اردوان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش میں کس عرب ملک کا ہاتھ نکلا؟

datetime 15  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک جانب مغربی ممالک مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کیلئے ریشہ دوانیوں میں مصروف ہیں تو دوسری جانب مسلم ممالک کے آپس کے اختلاف ایسے سنگین ہوتے جا رہے ہیں کہ سدھار کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔پہلے سعودی عرب کی قیادت میں متعدد عرب ممالک نے قطر کو دہشتگردوں کا حمایتی قرار دے کر اس کا مقاطعہ کردیا اور اب متحدہ عرب امارات پر یہ الزام لگ گیا ہے کہ اس نے گزشتہ سال جولائی میں ترکی میں بغاوت کروانے کے لئے اربوں روپے فراہم کئے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق یہ الزام ایک معروف ترک صحافی نے عائد کیا ہے جس کا کہنا ہے کہ تمام شواہد متحدہ عرب امارات کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔محمت عزت کا کہنا تھاکہ متحدہ عرب امارات رجب طیب اردوان کی حکومت کا تختہ الٹنا چاہتا تھا اور اس کیلئے باغیوں کو تین ارب ڈالر فراہم کئے گئے۔محمت عزت نے بتایا ہے کہ تقریباً چھ ماہ قبل استنبول میں منعقد ہونے والی ایک میٹنگ میں ترک وزیر خارجہ میولت کاووسوگلو نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ہماری حکومت کو غیر قانونی طور پر برطرف کرنے کیلئے ایک ملک نے باغیوں کو تین ارب ڈالر دئیے، اور یہ ایک مسلم ملک ہے۔محمت عزت کا کہنا تھا کہ دستیاب شواہد اور حقائق کی روشنی میں دیکھا جائے تو یہ ملک متحدہ عرب امارات ہی ہے۔رپورٹ کے مطابق ترک بیورو کریٹ ایک عرصے سے آف دی ریکارڈ تبصروں میں کہہ رہے ہیں کہ متحدہ عرب امارات ترکی میں براہ راست مداخلت کرتا ہے یا متحدہ عرب میں موجود فلسطینی آلہ کاروں کو استعمال کرتا ہے۔ قطر کے موجودہ بحران میں بھی ترکی اور متحدہ عرب امارات کے مختلف نقطہ نظر کی بنیاد بہار عرب کے دوران ان کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات ہی ہیں۔ عرب ممالک کی جانب سے قطر کے بائیکاٹ کو ترکی نے سنگین غلطی قرار دیا ہے اور سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ اس بحران کے جلد از جلد کیلئے کوشش کی جائے.

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…