دوحہ(آئی این پی)قطر نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی طرف سے بندش کے فیصلے سے متاثر ہونے والوں کو ہرجانے کی ادائیگی کے لئے دعوی دائر کرنے کی تیاری شروع کردی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکومت سے منسلک قومی انسانی حقوق کمیٹی کے سربراہ علی بن دامیر المیری نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اپنی فضائی حدود کو
قطر کے لئے بند کرنے اور دیگر بندشوں کا اطلاق کرنے سے متاثر ہونے والے قطر اور خلیجی تعاون کونسل کے رکن ممالک کے شہریوں کو ہرجانے کی ادائیگی کے لئے بین الاقوامی قانونی بیورو کے ساتھ سمجھوتہ کیا جائے گا۔المیری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی قانونی بیورو دعوی دائر کر کے ان ممالک سے قومی عدالتوں کے وسیلے سے موجودہ نقصان کی تلافی کرنے کا مطالبہ کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ان عدالتوں کے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے کی صورت میں بین الاقوامی سمجھوتوں میں درج “نقصان کی تلافی” کے اصول کے دائرہ کار میں بین الاقوامی عدالتوں کی طرف رجوع کیا جائے گا۔المیری نے قطر کے خلاف مذکورہ فیصلوں کو “اجتماعی سزا اور بین الاقوامی جرم” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی کو خلیج کے بحران کے بعد سے 700 شکایات موصول ہو چکی ہیں ۔بحران کے دوران کنبوں کو المیہ حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس صورتحال کو قبول کرنا یا اس کے مقابل خاموش رہنا ممکن نہیں ہے۔علی بن دامیر المیری نے کہا ہے کہ قطر قومی انسانی حقوق کمیٹی کی حیثیت سے ہم نے سعوی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی انسانی حقوق تنظیموں کے ساتھ ٹیلی فون پر ملاقاتیں کی ہیں اور پابندیوں کی وجہ سے قطر اور ان تین ممالک کے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے حل کے لئے فی الفور کاروائیاں کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔