استنبول(آئی این پی)ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ قطر اور بعض عرب ممالک کے درمیان بحران کو حل کرنے کے لئیترکی نہایت سنجیدہ سطح کی کوششیں کر رہا ہے ، امید ہے کہ قطر بحران ڈائیلاگ کے ذریعے، باہمی مشاورت کے ذریعے جلد از جلد حل ہو جائے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم یلدرم نے استنبول میں وزارت اعظمی دفتر میں کاروباری دنیا کے نمائندوں کے ساتھ افطار پروگرام میں ملاقات کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ چند ہفتوں میں بغداد، فلپائن، لندن اور ایران میں آگے پیچھے دہشت گردی کے حملے ہوئے جن میں کثیر تعداد میں انسانوں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑے۔ اس وقت کوئی ایسا ملک نہیں ہے کہ جو دہشت گردی سے محفوظ ہو۔انہوں نے کہا کہ اب دنیا کو دہشت گردی کے خلاف ہچکچاہٹ والے رویے کو ترک کر دینا چاہیے اور دہشتگردی کے خلاف جدوجہد میں ایک انسان کی زندگی پورے جہان کی زندگی کے اصول کو پیش نظر رکھنا چاہیے۔وزیر اعظم یلدرم نے کہا کہ ترکی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کا جھانسہ نہیں دے رہا بلکہ حقیقی معنوں میں جدوجہد کر رہا ہے۔ دنیا میں 3 دہشتگرد تنظیموں PKK،فیتو اور داعش کے خلاف بیک وقت جدوجہد کرنے والا اور کوئی ملک نہیں ہے۔قطر کے بحران پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قطر کے خلاف پابندیوں کے درست نہ ہونے کے بارے میں اس سے قبل صدر رجب طیب اردگان اور ان کی حکومت نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں بیان کیا ہے۔وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ قطر بحران ڈائیلاگ کے ذریعے، باہمی مشاورت کے ذریعے جلد از جلد حل ہو جائے گا۔ اس وقت شام ،عراق ، یمن اور لیبیا جیسے ممالک میں مسائل جاری ہیں اور ان مسائل کا زیادہ وسعت اختیار کر کے خلیج کو بھی اپنی لپیٹ میں لینا ہمارے علاقے کے حوالے
سے ایک ایسی نئی صورتحال پیدا کرے گا کہ جس کا ہم میں سے کسی کو وہم و گمان بھی نہیں ہو گا۔ لہذا بحران کے شدت اختیار نہ کرنے کے لئے ترکی کی حیثیت سے صدر رجب طیب اردگا ن سمیت ہم نہایت سنجیدہ سطح کی کوششیں کر رہے ہیں۔