اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ترکی قطرکے دفاع کےلئے اپنی فوج بھیجے گا،قطرمیں ترک افواج بھیجنے کی تصدیق ترکی کے صدرطیب اردوان نے کردی اورکہاکہ ترک فوج ناصرف قطرکادفاع کرے گی بلکہ قطری نوجوانوں کوفوجی تربیت بھی دی جائے گی ۔گزشتہ روزمیڈیارپورٹس کے مطابق ترکی کے ایوان صدرکے ترجما ن نے بتایاکہ صدر رجب طیب اردگان نے قطر میں ترک افواج بھیجنے اور قطری نوجوانوں کی تربیت
کے دو معا ہدوں کی توثیق کردی کردی ہے اورقطرمیں ترک افواج بھیجنے کا مقصد قطری مسلح افواج کو بہتر بنانا اور فوجی تعاون میں اضافہ کر نا ہے اور اس حوالے سے قطرکے دارلحکومت دوحہ میں رواں سال اپریل میں معاہدے پر دستخط ہو ئے تھے۔ معاہدہ کے تحت دونوں ممالک کی مسلح افواج اب مشترکہ فوجی مشقیں بھی کر سکیں گی جبکہ دونوں ممالک کے اس اقدام سے عالمی اورعلاقائی امن کے قیام میں بھی مددملے گی ۔یادرہے کہ گزشتہ دنوں سعودی عرب سمیت چارممالک نے قطرپردہشتگردی کاالزام لگاکراس سے تعلقات ختم کردیئے ہیں جبکہ قطرکی حکومت نے ان ممالک کے الزامات کی تردیدکی ہے ۔ترکی کے صدرنے قطرمیں اپنی افواج بھیجنے کی توثیق ترک پارلیمنٹ میں بدھ کے روزمنظورہونے والے بل کے بعد کی ہے ۔۔قبل ازیں قطری وزیرخارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک خلیجی ریاستوں کے ساتھ پیدا ہونے والے سفارتی بحران کے جلد حل کا خواہاں ہے، قطر اور دوسرے ملکوں کے درمیان کشیدگی ختم نہ ہوئی تو تمام خلیجی ریاستیں اور اقوام اس کی لپیٹ میں آسکتی ہیں۔ عرب ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز قطری وزیر خارجہ نے ان خیالات کا اظہار اپنے جرمن ہم منصب زیگمار گبرییل کے ہمراہ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ جبکہ جرمنی نے کہاہے کہ اس کو قطر کی صورت حال پر تشویش ہے، ایران، ترکی اور خلیجی ریاستیں مل کر قطر تنازعہ کے حل کی کوشش کریں۔