ہفتہ‬‮ ، 29 جون‬‮ 2024 

دہشت گردوں سے روابط کے الزام پرترک صدر کادوٹوک جواب،قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے کے بارے میں ایسا اعلان کردیا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا

datetime 10  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

استنبول (آئی این پی)ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں کو ختم کرنے کا راستہ اختلاف نہیں بلکہ اتفاق سے گزرتا ہے، ہم قطر سے ہر طرح کا تعاون جاری رکھیں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ِ ترک صدر نے اپنی سیاسی جماعت آق پارٹی کے استنبول ضلعی مرکزی دفتر میں منعقدہ ایک افطار پروگرام سے خطاب میں قطر کا ذکر کرتے ہوئے اسلام جغرافیہ میں رونما ہونے والے واقعات پر توجہ مبذول کرائی۔

مسلمانوں کے بیچ لڑائی جھگڑوں اور فسادات سے تنگ آنے کا کہنے والے اردگان نے بتایا کہ شام، عراق، یمن، افغانستان، میانمار اور اب قطر میں پیش آنے والے واقعات کسی کے لیے بھی سو د مند ثابت نہیں ہوں گے، ان تمام مسائل کا جلد از جلد حل تلاش کیا جانا چاہیے۔قطر کے بارے میں روزانہ ایک نئی خبر پھیلنے پر زور دینے والے صدر نے کہا کہیہ لوگ قطر میں مختلف فلاحی خدمات کے لیے قائم کردہ ایک انجمن کو دہشت گرد قرار دے دہے ہیں، یہ ایک ناقابل قبول فعل ہے، میں اس انجمن کی سرگرمیوں سے آگاہ ہوں ، قطر کے دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے کا آج تک میں نے کبھی بھی مشاہدہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک دو ہفتوں تک قطر کے ساتھ اچھے تعلقات پائے جانے والے خلیجی ممالک کی جانب سے دوست اور برادر ملک کی نظر سے دیکھے جانے والے قطر کو ایک دہشت گرد ملک قرار دینا ایک ذی فہم بات نہیں ہے، ہم قطری بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ہم پر جو ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ہم انہیں حق کی راہ میں پورا کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔ بطور ترکی، ہم نے خطے میں ہمیشہ سے ہی استحکام، سلامتی، امن و آشتی کی حمایت کی ہے۔ ہم بلا کسی تفریق کے ہمارے بھائیوں کے درمیان تنازعات کو دور کرنے ، ان کو مشترکہ مفاد کے پلیٹ فارمز میں یکجا کرنے کے زیر مقصد وسیع پیمانے کی سفارتی کوششوں میں مصروف ہیں۔

انشااللہ قلیل مدت میں ہماری یہ کوششیں رنگ لائیں گی۔ سب سے زیادہ ہمیں متاثر کرنے والے اور مسلمانوں کے وقار کو ٹھیس پہنچانے والی دہشت گرد تنظیموں کا قلع قمع کیے جانے کا راستہ اختلاف نہیں بلکہ اتفاق سے گزرتا ہے۔امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کے کل شام اعلانات پر بھی اپنا جائزہ پیش کرتے ہوئے صدرِ ترکی نے کہا کہ ٹیلرسن کے قطر پر عائد کردہ پابندیوں میں تحفیف لانے کے حوالے سے اعلانات اہم ہیں۔

انہوں نے اس ملک پر عائد تمام تر پابندیوں کو ہٹائے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے خلیجی ملکوں میں سے سب سے بڑے اور طاقتور ملک سعودی عرب پر اس حوالے سے بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ ایردوان نے آخر میں یہ سوال بھی کیا کہ اے خلیجی بھائیو امریکہ کا قطر میں فوجی اڈہ آیا کہ کیوں آپ کو بے چین نہیں کرتا؟ وہاں پر دیگر ملکوں کے فوجی اڈے بھی موجود ہیں یہ بھی آپ کے لیے کیونکر تشویش ناک نہیں ہیں؟



کالم



سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی


میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…