بیجنگ (آئی این پی) چین نے کہا ہے کہ دو چینیوں کے اغوا اور قتل کا نہ توچین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک )سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی اس قتل کے اثرات اس اہم منصوبے پڑیں گے، حکومت پاکستان چینی شہریوں اور چینی اداروں کے تحفظ اور سلامتی کو زبردست اہمیت دیتی ہے اور اس نے اس سلسلے میں بھرپور ،کوششیں کررکھی ہیں، جب سے یہ واقعہ ہوا ہے پاکستان اور چین نے آپس میں قریبی رابطہ اور تعاون رکھا ہے
اور پاکستان نے یرغمالیوں کو رہا کرانے اور اس معاملے کی تحقیقات کیلئے ہر قسم کی کوششیں کی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار چین کی وزارت خارجہ کی ترجما ن ہواچن ینگ نے گذشتہ روز ایک بریفنک میں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چینی شہریوں کی سلامتی اور اداروں کے تحفظ کیلئے ضروری اور موثراقدامات کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت سی پیک کو بڑی اہمیت دیتا ہے ، دوچینی شہریوں کے پاکستان میں اغوا کاروں کے ہاتھوں قتل کے باعث اس منصوبے پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے، اس منصوبے پر مسلسل اور محفوظ انداز میں عملدرآمد ہونا چاہئے اور ہم بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے روٹ پر واقع ممالک کے بارے میں خواہش رکھتے ہیں کہ وہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایسے موثر اقدامات کریں کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کیلئے پرامن اور محفوظ ماحول فراہم کیا جاسکے ۔ترجمان سے سوال کیا گیا کہ انہوں نے پاکستان میں سفر کرنے کے لئے چینیوں شہریوں کیلئے کوئی ہدایات جاری کی ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ چینی سفارتخانے اور وزارت خارجہ اس سلسلے میں ہدایات جاری کرتے رہتے ہیں ،24مئی کو دو چینی شہریوں کے اغوا کے بعد چینی وزارت خارجہ اور پاکستان میں چینی سفارتخانے میں چینی شہریوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ کوئٹہ شہر میں نہ جائیں اور یہ ہدایات ابھی تک موثر ہیں ۔