پیانگ یانگ (مانیٹرنگ ڈیسک)شمالی کوریا کی جانب سے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر جنوبی کوریا کی جانب سے امریکی اینٹی میزائل نظام کی تنصیب کو ملتوی کرنے کے ایک روز بعد ہی شمالی کوریا نے اپنے مشرقی ساحلی علاقے میں زمین سے سمندر میں مارک کرنے والے میزائل کا تجربہ کردیا۔خیال رہے کہ میزائل تجربے کے بعد شمالی کوریا کو اپنے ہتھیاروں کے پرگروام کے حوالے سے عالمی برادری کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا ہے
کیونکہ کچھ روز قبل ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس کیلئے نئی پابندیاں منظور کیں تھی۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا نے گذشتہ روز کہا تھا کہ چین کے اتحادی شمالی کوریا کی برہمی کا باعث بننے والے امریکا کے ٹرمینل ہائی ایٹیٹوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) نظام کے باقی رہ جانے والے آلات کو نصب کرنے کا ارادہ ملتوی کیا جارہا ہے۔جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے جاری بیان میں بتایا گیا کہ شمالی کوریا نے میزائل کا تجربہ جمعرات کی صبح ساحلی شہر وونسان سے 200 کلومیٹر دور سے کیا۔کم جونگ یو کی قیادت میں شمالی کوریا کے میزائل تجربات میں حال ہی میں تیزی آئی ہے جس میں خاص طور پر بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (ٓآئی سی بی ایم) کی صلاحیت کے حامل میزائلوں کے تجربات شامل ہیں جس کا مقصد امریکا کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حصول ہے۔مختلف بیلسٹک میزائل کے مقابلے میں حال ہی میں ٹیسٹ کیا جانے والا میزائل زیادہ تباہ کن ہے جو زمین سے سمندر میں موجود کشتیوں کو نشانہ بنانے کیلئے بنایا گیا ہے۔