جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

سعودی اور قطری حکومت کے تعلقات کیوں خراب ہو رہے ہیں؟ قطر نے 1 ارب ڈالر کسے ادا کئے؟

datetime 6  جون‬‮  2017 |

دوحا(مانیٹرنگ ڈیسک) قطر ی شاہی خاندان کے 26ارکان کو چھڑوانے کے لئے قطری حکومت نے ایران اور شام میں القاعدہ سے منسلک قوتوں کو 1ارب ڈالر کا تاوان ادا کیا تھا ۔ ماہرین کا کہناہے کہ ہو سکتاہے کہ اتنی بڑی رقم کی ادائیگی ہی قطری اور عرب ممالک میں تعلقات کو کشیدہ کرنے میں اہم کردار ادا کیاہے ۔فنانشل ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ قطری شاہی خاندان کے 26ارکان کو عراق کے جنوبی علاقے میں اغواہ کر لیا گیاتھا۔ جس کے بعد ان کی رہائی کے لیے اتنی بڑی رقم ادا کی گئی ۔ فنانشل ٹائمز نے یہ خبر اس وقت لگائی ہے کہ جب سعودی عرب ،

اور کئی دوسرے ممالک نے قطر سے تمام تعلقات منقطع کر لیے ہیں ۔سعودی پریس ایجنسی نے لکھاتھا کہ” مملکت نے قطر سے تعلقات ختم کر لیے ہیں ۔اس کی وجوہات بتاتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ قطر آئی ایس آئی ایس اور القاعدہ کو پرموٹ کرنے میں ملوث پایا گیاہے ۔ جس سے خطے میں سکیورٹی کی صورتحال خراب ہوئی ہے “۔قطر ی حکومت القاعدہ ،اور آئی ایس آئی ایس کو پرموٹ کرنے کے لیئے میڈیا کا سہارا بھی لیا گیا ۔اس ساری صورتحال میں فانشل ٹائمز کا لکھنا ہے کہ تعاون کی رقم کی ادائیگی بھی انتہائی اہم ثابت ہوئی ہے ۔عرب ممالک کی اکثریت اس بات کو جانتی ہے کہ قطر ی حکومت ایران کے بارے میں سافٹ کارنر رکھتی ہے ۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…