اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ممبئی کے کھیلواڑی پولیس اسٹیشن میں ہر رمضان میں باقاعدہ روزے کی افطاری کی جاتی ہے حالانکہ وہاں کوئی مسلمان اہلکار موجود نہیں ہے، وہاں کی سینئر انسپکٹر سوجھاتہ پاٹیل پچھلے ستائیس سال سے پورے تیس روزے رکھ رہی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ انہوں نے اسلام کے بارے میں بہت پڑھا ہے، مجھے روزہ رکھنا اچھا لگتا ہے، سوجھاتہ مسلمانوں کی طرح سحری کے وقت اٹھتی ہیں اور افطاری کے وقت اپنے ساتھی اہلکاروں کے ساتھ افطاری کرتی ہیں۔ سوجھاتہ پاٹیل کے مطابق اس کی ڈیوٹی ایسی
ہے کہ روزہ رکھنا بہت مشکل ہے مگر وہ پھر بھی روزہ رکھتی ہیں اور اس کٹھن ڈیوٹی کے باوجود کوئی روزہ نہیں چھوڑا ، وہ کہتی ہیں کہ میرے روزہ رکھنے سے ہندو مسلم میں جو دراڑ ہے وہ ختم ہو گی، اور ایسا کہیں نہیں لکھا کہ ہندوؤں کو روزہ نہیں رکھنا چاہیے۔ ایک بھارتی ٹی وی کے مطابق سوجھاتہ پاٹیل گنگا جمنی تہذیب کی جیتی جاگتی مثال ہیں اور اس تہذیب نے اس دیس کو زندہ رکھا ہوا ہے سوجھاتہ پاٹیل کے اس عمل سے ان لوگوں کی سوچ بدلے گی جو بھارت ماتا کی جے کو بھی دھرم کے ترازو پر تولنا نہیں بھولتے۔