جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

کابل سفارتی علاقے میں ٹینکر دھماکے کے بعد پھر لرز اُٹھا،ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے بیٹے کے جنازے میں لگاتار3دھماکے،19ہلاک،عبداللہ عبداللہ کے بارے میں تشویشناک خبر

datetime 3  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(آئی این پی)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے بیٹے کے جنازے میں یکے بعد دیگرے 3دھماکوں کے نتیجے میں 19افراد ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوگئے،نمازہ جنازہ میں چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ بھی شریک تھے تاہم وہ محفوظ رہے ،طالبان نے حملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اسے اندرونی تنازعے اور دشمنی کا شاخسانہ قرار دیدیا،

دوسری جانب گزشتہ روز شروع ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ ہفتے کو بھی جاری رہا،200سے زائد مظاہرین نے صدارتی محل کے قریب ٹینٹوں میں رات گزاری ۔ہفتہ کو افغان میڈیاکے مطابق دارالحکومت کابل کے علاقے خیر خانہ کے قبرستان میں اس وقت یکے بعد دیگرے تین دھماکے ہوئے جب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے بیٹے سالم ایزدیار کا نماز جنازہ ادا اور تدفین کی تیاری کی جارہی تھی جس میں چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ بھی شریک تھے تاہم وہ محفوظ رہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ دھماکوں کے نتیجے میں 19افراد ہلاک اور 30سے زائد زخمی ہوگئے ۔سیکورٹی فورسز نے قبرستان کے علاقے کوگھیرے میں لے لیا اور لوگوں کو علاقے میں آنے سے روک دیا۔زخمیوں اور لاشوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ۔طالبان نے ٹویٹر کے ذریعے جاری بیان میں حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے ۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھاکہ انکی تحریک کا نمازجنازہ میں ہونے والے دھماکوں سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔مجاہد نے دعویٰ کیا کہ واقعہ اندرونی تنازعے اور دشمنی کا شاخسانہ ہے ۔واضح رہے کہ دارالحکومت کابل کے سفارتی علاقے میں ہونے والے دھماکے کے خلاف گزشتہ روز صدارتی محل تک مارچ کیا گیا اس دوران پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ اور فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں4افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے ۔

مرنے والوں میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ایزدیار کا بیٹا بھی شامل ہے جو گولی لگنے سے ہلاک ہوگیاتھا ۔کابل مظاہروں کا سلسلہ ہفتے کو بھی جاری رہا۔200سے زائد مظاہرین نے صدارتی محل کے قریب ٹینٹوں میں رات گزاری ،صدارتی محل اور سفارتی علاقے کی طرف جانے والے تمام راستے بند کیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ بدھ کے روز ہونے والے دھماکوں کے بعد کابل میں بیشتر علاقوں میں کرفیو لگا ہوا ہے۔

کابل کے سفارتی علاقے میں ہونے والے دھماکے میں 100کے قریب افراد ہلاک اور400زخمی ہوگئے تھے داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی ۔دوسری طرف کابل میں سفارتی علاقے میں دھماکے میں 90سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد دارالحکومت میں گزشتہ روز ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کی زیر صدارت ہنگامی سیکورٹی اجلاس ہوا ہے ۔صدارتی محل سے جار ی بیان میں کہا گیا ہے کہ ہنگامی اجلاس میں سینئر سیکورٹی حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں مظاہرین پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز اور ملوث افراد کا تعین کرنے کے حوالے سے ضروری اقدامات کے فیصلے کیے گئے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…