نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے خلاف ‘ٹارگٹڈ پابندیوں میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ پابندیاں پیانگ یانگ کی جانب سے رواں سال کیے جانے والے مختلف میزائل تجربات کے جواب میں عائد کی گئی ہیں۔ان پابندیوں کے تحت چار اکائیوں اور 14 حکام کی املاک منجمد ہو جائیں گی اور ان کے بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد ہو گی۔
ان 14 افراد میں شمالی کوریا کے بیرونی ممالک میں جاسوسی کے سربراہ چو ال یو بھی شامل ہیں۔ان کے علاوہ اس فہرست میں شمالی کوریا کی ورکرز پارٹی کے سینیئر اہلکار اور پیانگ یانگ کے عسکری پروگرام کو فنڈ فراہم کرنے والی کمپنیوں کے سربراہان بھی شامل ہیں۔اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکہ اور چین کے درمیان ہفتوں کی بات چیت کے بعد اتفاقِ رائے سے ان پابندیوں کی حمایت کی ہے۔پیانگ یانگ نے اقوام متحدہ کی جانب سے تمام طرح کے جوہری اور میزائل تجربات پر پابندی والی قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے۔اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے تازہ پابندیوں والی قرارداد کی گزشتہ روز منظوری دی۔سلامتی کونسل کی پابندیوں کی زد میں آنے والی اکائیوں میں شمالی کوریا کی سٹریٹیجک راکٹ فورس، کوریو بینک اور دو دیگر تجارتی کمپنیاں شامل ہیں۔کوریو بینک ایک پارٹی کے دفتر سے منسلک ہے اور یہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے مالی معاملات کا نظم و نسق رکھتا ہے۔پیانگ یانگ پہلے کے مقابلے کہیں زیادہ تیزی سے میزائل کے تجربات کر رہا ہے۔
اس کا موقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام دفاعی نوعیت کا ہے جس کا مقصد امریکی جارحیت کا جواب ہے۔لیکن ماہرین کو خدشہ ہے کہ جس تیزی سے تجربات ہو رہے ہیں اس سے پیانگ یانگ کے امریکی براعظم کو نشانہ بنانے کے حتمی مقصد کی تکمیل ہو سکتی ہے۔