واشنگٹن (آئی این پی )امریکی حکومت نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وہ سعودی عرب کے تجربات سے بھرپور فائدہ اٹھا رہی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی معاون وزیرخارجہ اسٹوارڈ جونز نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ریاض میں منعقدہ امریکا، خلیج سربراہ کانفرنس کے دوران ایرانی مداخلت کے خلاف سخت موقف کا اظہار کیا گیا ہے۔ ایک سال بعد خلیج تعاون کونسل کا اجلاس واشنگٹن میں ہوگا
جس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے طے کردہ اہداف اور ان کے حصول کاجائزہ لیا جائے گا۔مسٹر جونز کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خلیجی دوستوں کے ساتھ مشاورت جاری رکھیں گے۔امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی روک تھام کے لیے سعودی عرب کی میزبانی میں قائم کردہ مرکز اپنی نوعیت کا سب سے بڑا ادارہ ہے جو شدت پسند افراد کی نشاندہی اور ان کے طرز عمل کے مطالعے اور انہیں سمجھنے میں مدد دے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا دہشت گردی کی تمام اشکال سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبوں پر کام جاری رکھے گا۔ دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں اور اقدامات کے لیے دونوں ملکوں میں باہمی تعاون فروغ دیا جائے گا۔ ہم یہ بات پوری صراحت کے ساتھ کہتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا سعودی عرب کے تجربات سے مستفید ہو رہا ہے۔امریکی معاون وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ریاض میں منعقدہ خلیج۔ امریکا سربراہ کانفرنس میں خطے میں ایرانی مداخلت کے خلاف سخت موقف اپنایا گیا۔ کانفرنس میں واضح کیا گیا کہ ایرانی رجیم شام، بحرین اور دوسرے عرب ممالک میں مداخلت کرکے خطے میں عدم استحکام کی سازشیں کررہا ہے۔امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی روک تھام کے لیے سعودی عرب کی میزبانی میں قائم کردہ مرکز اپنی نوعیت کا سب سے بڑا ادارہ ہے