اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

اہم خلیجی ملک کا سرپرائز،ایران سے ہاتھ ملالیا،بڑا اعلان،سعودی عرب اور امارات ششدر

datetime 28  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ/تہران (آئی این پی)قطر اور ایران نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے انھیں مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔

ایرانی صدر کی ویب سائٹ کے مطابق امیر قطر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ہم دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں۔صدر حسن روحانی نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور قطر کے درمیان سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو بڑھانے کے کافی مواقع موجود ہیں۔ہم دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ان مواقع کو اچھے طریقے سے بروئے کار لانا چاہیے۔شیخ تمیم نے یہ بھی کہا: ہم اس بات میں یقین رکھتے ہیں کہ ایران اور قطر کے تعلقات کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہے۔واضح رہے کہ امیر قطر شیخ تمیم کے حالیہ متنازع بیانات کی وجہ سے ان کا خلیجی عرب ریاستوں کے ساتھ تنازع پیدا ہوگیا ہے۔ انھوں نے ایک فوجی تقریب سے اپنی تقریر میں علاقائی اور اسلامی ممالک کی سطح پر ایران کے کردار کو سراہا تھا اور اپنے طور پر عرب ممالک کو یہ مشورہ دیا تھا کہ ایران کے ساتھ کشیدگی کو بڑھاوا دینا دانش مندی نہیں ہوگی کیونکہ وہ ایک علاقائی سپر پاور ہے اور اس کے ساتھ تعاون کے ذریعے خطے میں استحکام کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ ان کے بہ قول قطر ہمسایہ ممالک میں استحکام کے لیے ایران کے ساتھ تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔قطر کی سرکاری خبررساں ایجنسی (کیو این اے)نے شیخ تمیم کے ان بیانات سے لاتعلقی ظاہر کرنے کی کوشش کی تھی اور اس نے یہ موقف اختیار کیا تھا

کہ اس کی سائٹ کو ہیک کر لیا گیا تھا لیکن اس کی یہ تمام کوشش ناکام رہی ہے ۔اس کے رد عمل میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے قطر کے تمام میڈیا ذرائع کی ویب گاہوں پر پابندی عاید کردی ہے۔سعودی عرب نے الجزیرہ ، قطر نیوز ایجنسی ، الوطن ، الرایا ، العرب ،الشرق اور الجزیرہ میڈیا گروپ ، الجزیرہ ڈاکومینٹری ، اور الجزیرہ انگلش پر پابندی عاید کردی ہے۔ان ٹیلی ویژن چینلز کی نشریات اور اخبارات اور خبررساں ایجنسیوں کی ویب گاہوں کو سعودی عرب کے علاوہ متحدہ عرب امارات میں بھی نہیں دیکھا جاسکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…