نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی جاسوس کلبھوشن کے مقدمہ میں پاکستان کا کیس لڑنے والے خاور قریشی بھارت کے وکیل رہ چکے ہیں۔ ۔بھارت نے انرجی پراجیکٹ کیس میں خاور قریشی کو اپنا وکیل مقرر کیا تھا۔ عالمی عدالت انصاف میں خاور قریشی نے بھارت کا کیس 2005ءمیں لڑا تھا۔ ایزون‘ بیک ٹیل‘ جنرل الیکٹرک نے بھارت کے خلاف 5 ارب ڈالر کا کیس کیا تھا۔ خاور قریشی کو 2005 میں بھارت میں کانگریس حکومت نے خدمات لی تھیں ۔
اینزون، بیک ٹیل، جنرل الیکٹرک نے بھارت کے خلاف 5 ارب ڈالر کا کیس دائر کیا تھا جس پر کانگریس حکومت نے خاور قریشی کی خدمات بھی حاصل کی تھیں۔تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیوکے معاملے پرابھی تک بھارتی وکیل ہریش سالوے کوپاکستانی وکیل خاورقریشی پرابھی تک برتری حاصل ہے کیونکہ عالمی عدالت نے کلبھوشن یادیوکوپھانسی دینے کی سزاپرحکم امتناعی جاری کردیاہے اوراس حکم کے تحت عدالت کامکمل فیصلہ آنے تک پاکستان کلبھوشن یادیوکوپھانسی نہیں دے سکتا۔پاکستان کی طرف سے کلبھوشن یادیوکامقدمہ لڑنے والے وکیل خاورقریشی کے بارے میں کئی حیرت انگیزانکشافات سامنے آئے ہیں کہ2002میں جب اینزون، بیک ٹیل، جنرل الیکٹرک نے بھارت کے خلاف مقدمہ درج کیاتھا تواس وقت بھارتی وکیل ہریش سالوے بھارت کے قونصل جنرل تھے توانہوں نے اس وقت استعفی دے دیاتھااوراس مقدمے کےلئے جب ہریش سالوے سے بھارتی حکومت نے رابطہ کرکے وکیل کرنے کی بات کی تھی تواس وقت بھی انہوں نے اپنے ملک کی طرف سے رعایتی فیس پرمقدمہ لڑنے کی حامی بھرلی تھی لیکن 2004میں بھارتی حکومت تبدیل ہونے کے بعد ہریش سالوے اوراس کی ٹیم کواس کیس سے ہٹادیاگیااوربھارت نے اس مقدمے کےلئے فوکس اینڈ منڈل لاء فرم کی خدمات حاصل کیں
اوراس فرم کے وکیل خاورقریشی تھے اورخاورقریشی کانائب ہریش سالوے کوبنایاگیاجس کے بعد وہ اس مقدمے سے علیحدہ ہوگئے ۔اوریہ مقدمہ بھارت عالمی عدالت انصاف میں ہارگیاتھااوربھارت کے کروڑوں روپے ڈوب گئے تھے ۔