جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

ڈبلیو ایچ او کی سربراہی: پاکستانی ڈاکٹر حتمی اْمیدواروں میں شامل

datetime 22  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جینوا(این این آئی) ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی سربراہی کیلئے ہونے والے انتخابات میں پاکستانی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے 3 حمتی اْمیدواروں میں اپنی جگہ بنالی۔خیال رہے کہ ان کے مد مقابل دیگر دو اْمیدواروں میں ایک برطانوی فزیشن اور ایک ایتھوپیا کے سابق وزیر صحت ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق پہلی مرتبہ ڈبلیو ایچ او کی 194 اراکین ریاستوں پر مشتمل گورننگ باڈی ایگزیکٹو بورڈ کا انتخاب کرنے جارہی ہے جیسا کہ گذشتہ کچھ سالوں میں انہیں منتخب نہیں کیا گیا۔

بند کمرے میں ہونے والے یہ انتخابات 10 روزہ ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے اجلاس کا ایک اہم ایونٹ ہے، جس میں پولیو کے خلاف جنگ، وبائی فلو اور اینٹی مائیکروبیل کے خلاف اقدامات کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی جائے گی۔ڈاکٹر مارگرایٹ چن کے ایک دہائی طویل دور کے اختتام کے بعد متعدد اراکین ڈبلیو ایچ او میں اصلاحات کے خواہش مند ہیں، ان کے دور میں افریقہ کے مغربی ممالک میں 11000 افراد ایبولا کے مرض کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔مذکورہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والا فرد رواں سال یکم جولائی سے 5 سال کیلئے سربراہ مقرر کیا جائے گا،ان اْمیدواروں میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ ناباررو شامل ہیں جنھوں نے حالیہ سالوں کے سب سے بڑے صحت کے بحرانوں میں اقوام متحدہ کے ادارہ صحت کی قیادت کی ان میں فلو اور ایبولا شامل ہیں۔واضح طور پر انھیں کئی سالوں کا تجربہ حاصل ہے تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او میں ان کے دہائیوں سے جاری کام نے انھیں عالمی ادارے کے قریب کیا ہے اور وہ ایجنسی میں مطلوبہ اصلاحات متعارف کرواسکتے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کی سربراہی کیلئے دوسرے اْمیدوار ٹیڈروس ایڈہانوم ایتھوپیا کے سابق وزیر صحت ہیں اور وہ ممکنہ طور پر افریقہ سے ڈبلیو ایچ او کے پہلے ڈائریکٹر جنرل ہوسکتے ہیں جبکہ انھیں متعدد افریقی اراکین ممالک کی حمایت بھی حاصل ہے۔تیسری اْمیدوار ثانیہ نشتر ایک پاکستانی ڈاکٹر ہیں،

انھیں کئی سالوں سے غیر موذی امراض پر کام کرنے کا تجربہ ہے اور اس کے علاوہ وہ پاکستان میں صحت، سائنس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزیر بھی رہ چکی ہیں۔اپنے مد مقابل کے برعکس ثانیہ نشتر کو وبائی امراض سے نمٹنے کا کم تجربہ ہے۔انھوں نے اپنی مہم کے دوران 10 اقدامات کیلئے وعدے کئے ہیں جن میں اپنے کام میں شفافیت اور احتساب کے عمل کو یقینی بنانا، اور اس بات کا وعدہ کہ ڈبلیو ایچ او کی قیادت ‘کسی مخصوص مفاد کیلئے کام نہیں کرے گی’ شامل ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…