واشنگٹن(این این آئی)امریکی فوج نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا میں اس کا تھاڈ نامی متنازع دفاعی میزائل نظام اب کام کرنے کی حالت میں آ گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک ترجمان نے کہا کہ اب اس نظام کے ذریعے شمالی کوریا کے میزائل کو روکا اور جنوبی کوریا کا دفاع کیا جا سکتا ہے۔ اس نظام کو اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ کام کرنے میں ابھی چند ماہ لگ جائیں گے۔
دو امریکی بمبار طیاروں نے جنوبی کوریا کی فضائیہ کے ساتھ مشق میں حصہ لیا جسے امریکہ نے معمول کی مشق قرار دیا ہے۔تھاڈ یعنی ٹرمینل ہائی آلٹیچیوڈ ایریا ڈیفنس کو مرکزی علاقے سیانگجو کے ایک سابق گولف کورس میں گذشتہ ہفتے نصب کیا گیا جبکہ اس کے خلاف مظاہرے بھی منعقد ہوئے۔بہت سے مقامی افراد کا خیال ہے کہ اس نظام کا وہاں نصب کیا جانا حملے کو دعوت دینا ہے اور اس کے سبب وہاں کے لوگوں کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔چین نے بھی اس کے خلاف احتجاج کیا ہے اور اس کا خیال ہے کہ اس نظام کے ریڈار کے سبب ان کے اپنے فوجی آپریشن کی سکیورٹی متاثر ہوتی ہے۔جنوبی کوریا میں مقیم امریکی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ ’تھاڈ اب قابل استعمال ہے اور اس کے پاس شمالی کوریا کے میزائل کو روکنے اور جنوبی کوریا کے دفاع کی صلاحیت ہے۔لیکن امریکی دفاع کے شعبے سے منسلک ایک اہلکار نے خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ اس نظام کے پاس ابھی صرف بنیادی صلاحیت ہے اور اس میں رواں سال مزید پرزوں کی آمد کے بعد اضافہ ہو سکتا ہے۔حالیہ ہفتوں کے دوران امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان زبانی جنگ ہوتی رہی ہے اور پیانگ یانگ اقوام متحدہ کی جانب سے میزائل کے تجربوں پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے۔