بیجنگ(آئی این پی ) چین نے50 ہزار ٹن وزنی خودتیار کردہ پہلا بحری بیڑہ سمندر میں اتار دیا ، بحری بیڑہ چینی شین یانگ جے 15 فائٹرز جیٹ کو آپریٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، نیا بیڑہ جوہری توانائی کے بجائے توانائی کے روایتی ذرائع سے چلایا جائے گا،چینی افواج کے پاس موجود ایئرکرافٹ کیریئرز کی تعداد دو ہوگئی۔چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ پہلے بحری بیڑے کی رونمائی کردی گئی ہے۔
چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے فوجی کمیشن کے نائب چیئر مین فان چھانگ لونگ نے تقریب میں شرکت کی اور خطاب کیا ۔ یہ بیڑہ چین کے شہر ڈا لیئن کے ایک جہاز ساز کارخانے میں لانچ کیا گیاجس کے بعد چینی افواج کے پاس موجود ایئرکرافٹ کیریئرز کی تعداد دو ہوگئی ہے یہ بحری بیڑہ چین ہی میں ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے جبکہ اس کی رونمائی چین کے شمال مشرقی ڈالیان پورٹ میں کی گئی۔ ایئرکرافٹ کیریئر مکمل طور پر تیار ہے اور اس کے پروپلژن، پاور اور دیگر اہم سسٹمز نصب کردیے گئے ہیں۔ اب تک طیارہ بردار جہاز کا مرکزی حصہ مکمل ہوا ہے ، ڈرائیونگ فورس اور بجلی کے نظاموں کو بھی لگاد یا گیا ہے ۔منصوبے کے مطابق اگلے مرحلے میں اس طیارہ بردار جہاز کی تنصیبات کوڈی بگ کیا جائے گا اور بیرونی تیاری کا مرحلہ مکمل کیا جائے گا ۔اس کے ساتھ ساتھ لنگر کی آزمائش بھی کی جائے گی ۔سرکاری ٹی وی پر بحری بیڑے کی رونمائی کو براہ راست نشر کیا گیا جبکہ ایئر کرافٹ کیریئر کو سرخ رنگ کے ربنز اور چینی پرچموں سے سجایا گیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چین نے اپنی بحریہ کے قیام کی 68 ویں سالگرہ بھی منائی ہے جبکہ نئے بحری بیڑے کی رونمائی ایک ایسے موقع پر کی گئی ہے جبکہ شمالی کوریا کی وجہ سے خطے میں کشیدگی پائی جاتی ہے جبکہ امریکی بحری بیڑہ بھی علاقے میں موجود ہے۔واضح رہے کہ
2015میں چین نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ بحری بیڑہ تعمیر کررہا ہے۔تاہم چینی حکومت ماضی میں یہ کہہ چکی ہے کہ نیا ایئرکرافٹ کیریئر 50 ہزار ٹن وزنی ہوگا اور یہ چین کے شین یانگ جے 15 فائٹرز جیٹ کو آپریٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔چینی حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیا بحری بیڑہ جوہری توانائی کے بجائے توانائی کے روایتی ذرائع سے چلایا جائے گا۔واضح رہے کہ اس سے قبل چین کے پاس ایک استعمال شدہ
بحری بیڑہ لیاننگ موجود تھا جو اس نے 1998 میں یوکرین سے خریدا تھا۔چینی 20 لاکھ فوجیوں پر مشتمل دنیا کی سب سے بڑی فوج رکھتا ہے جبکہ چینی سرکاری میڈیا ماہرین کے حوالے سے یہ رپورٹس چلاتے رہے ہیں کہ چین کو کم سے کم 6 بحری بیڑوں کی ضرورت ہے۔لیاننگ جنوبی بحیرہ چین اور تائیون کے اطراف فوجی مشقوں میں حصہ لیتا رہا ہے تاہم اس کا کردار جنگی سے زیادہ تربیتی رہا ہے۔چین کی پیپلز لبریشن آرمی
اب بھی عسکری قوت اور دفاعی اخراجات کے اعتبار سے امریکا سے بہت زیادہ پیچھے ہے اور اس وقت امریکا کے پاس 10 ایئرکرافٹ کیریئر موجود ہیں۔