دبئی (این این آئی)امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد جہاں بعض ملکوں کے باشندوں کے امریکا میں داخلے پر پابندیاں عاید کی گئیں تو وہیں بعض ملکوں سے آنے والے مسافروں کو اپنے سامان میں الیکٹرانک کی اشیاء لانے سے روک دیا گیا ہے۔امریکی حکومت کے ان اقدامات سے صرف مسافر ہی نہیں بلکہ فضائی سروسز مہیا کرنے والی کمپنیوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔میڈیارپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات
کی فضائی کمپنی ’امیریٹس ایئر‘ نے امریکا آنے جانے والے مسافروں کو ہمدردانہ طور پر تاجرانہ سہولت مہیا کی اور انہیں امریکا کے سفر کے دوران حسب ضرورت الیکٹرانکس کی اشیاء مہیا کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس طرح امریکا کا سفر کرنے والے خلیجی مسافروں کی سفری پریشانی میں کسی حد تک کمی ہوئی۔امریکی پابندیوں کا ایک نتیجہ بعض ملکوں کی فضائی کمپنیوں کی پروازوں کی تعداد میں کمی کی صورت میں سامنے آیا۔ ’امارات ایئر‘ بھی متاثر ہوئی اور اس نے امریکا کے لیے اپنی ہفتہ وار پانچ پروازیں کم کرنے کا اعلان کیا۔امارات ایئرلائن کے چیف ایگزیکٹو الشیخ احمد بن سعید آل مکتوم نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ امریکا کے لیے کمپنی کی پروازوں میں کمی کا فیصلہ مسافروں کی تعداد میں کمی کے باعث کیا گیا گیا ہے۔ بعض شہروں میں روزانہ ایک پرواز کے بجائے ہفتے میں پانچ پروازیں چلائی جائیں گی اور ایک دن میں دو پروازوں کو ایک تک محدود کردیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ’ایمریٹس ایئر‘ کے سربراہ نے کہا کہ کمپنی کو امریکا کے لیے پروازوں میں کمی سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ کمپنی مشرق ایشیا اور عنقریب براعظم افریقا کے لیے نئے روٹس تلاش کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ ان نئے روٹس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں الشیخ آل مکتوم کا کہنا تھاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا میں صدر منتخب ہونیسے خلیجی
ممالک کی فضائی کمپنیوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ اگرچہ ٹرمپ کے بعض اقدامات سے سابق صدر براک اوباما کے دور میں طے پائے معاہدے پر نظر ثانی کا اشارہ ملتا ہے مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ یہ معاہدہ مشرق وسطیٰ کے دو اہم ملکوں متحدہ عرب امارات اور قطر کی فضائی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے حوالے سے طے پایا تھا۔