ریاض(این این آئی)سعودی عرب دہشت گردی کے خلاف جنگ میں روس کا اہم شراکت دار ملک ہے اور اس کے ساتھ تعاون سے خطے میں سلامتی کی ضمانت مل سکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات روسی پارلیمان کے ایوان بالا وفاقی کونسل کی چیئرپرسن ویلنٹینا میٹفینکو نے سعودی عرب کے تین روزہ دورے پر آمد کے موقع پر کہی۔ انھوں نے کہا کہ وہ سعودی حکام کے ساتھ بات چیت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ
،علاقائی استحکام اور تنازعات کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں پر زوردیں گی۔واضح رہے کہ سعودی عرب اور روس کا شامی صدر بشارالاسد کے مستقبل اور ان کے ملک میں جاری خانہ جنگ کے حوالے سے موقف ایک دوسرے سے یکسر مختلف ہے۔اس تناظر میں دونوں ممالک کے اعلی سطح کے حکام کے درمیان بات چیت بڑی اہمیت کی حامل ہے۔روس شامی صدر کا سب سے بڑا پشتیبان ملک ہے جبکہ سعودی عرب ان کی اقتدار سے رخصتی چاہتا ہے اور وہ ان کے خلاف مزاحمتی جنگ لڑنے والے باغیوں کی حمایت کررہا ہے۔سعودی عرب اور روس ماضی میں شام کی صورت حال کے حوالے سے متعدد اجلاس منعقد کرچکے ہیں۔ان میں سب سے اہمیت کی حامل نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جولائی 2015 میں روسی صدر ولادی میر پوتین سے ملاقات تھی۔اس کے علاوہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے بھی متعدد مواقع پر ملاقاتیں کرچکے ہیں۔