اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی تارکین کو گرین کارڈ حاصل کرنے کی جو سہولت ملنے والی ہے اس کے حصول کے لئے 9 شرائط رکھی گئی ہیں جن پر پورا اترنے والے کو گرین کارڈ مل سکے گا یعنی ان شرائط میں سے کسی ایک پر پورا اترنا ہوگا۔ اس سلسلے میں سعودی عرب میں مجلس شوریٰ کی مالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فہد بن جمعہ نے ’الوطن‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ
گرین کارڈ جاری کرنے کا مطلب سعودی عرب میں امیگریشن کے حصول کے لئے دروازہ کھولنا نہیں بلکہ یہ ان چند شخصیتوں کو دی جائے گی جو کوئی خاص اور منفرد خصوصیات کے حامل ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ گرین کارڈ حاصل کرنے کے لئے پہلی شرط یہ ہے کہ گرین کارڈ اس شخص کو دیا جائے گا جو کسی خاص شعبے میں اعلیٰ تعلیم یافتہ ہو۔ دوسری شرط یہ ہے کہ وہ نہایت دقیق اور پیچیدہ علوم کا ماہر ہو۔ تیسری شرط یہ ہے کہ وہ کسی ایسے شعبے میں مہارت رکھتا ہو جس کی ملک کو ضرورت ہو۔ گرین کارڈ کی چوتھی شرط یہ ہے کہ اس کے پاس علمی اور عملی تجاویز ہو جو مملکت کے لئے مفید ہوں۔ پانچویں شرط یہ ہے کہ وہ سرمایہ کاری کے لئے غیر معمولی استطاعت رکھتا ہو۔ وہ طویل عرصے کے لئے ملک میں مفید سرمایہ کاری کرسکتا ہو، سرمایہ کاری کے ذریعے ملک کو منافع پہنچاسکتا ہو، وہ سعودی شہریوں کی بڑی تعدد کو مناسب روزگار فراہم کرسکتا ہو، وہ ملک کی معیشت کے لئے نفع بخش اور فائدہ مند ہو۔ ڈاکٹر فہد نے کہا کہ گرین کارڈ چند غیرملکی ہی حاصل کرسکیں گے جو ان شرائط پر پورا اتریں گے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ گرین کارڈ کے حصول کے لئے چند تارکین وطن ہی درخواست دیں گے۔ ڈاکٹر فہد نے کہا کہ گرین کارڈ کا اجراءمتعددوزارتوں کی منظوری سے ہوگا جن میں سرفہرست وزارت تجارت و سرمایہ کاری ہے۔