بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’پوری قوت سے لڑیں ۔۔ یہ جہاد ہے ‘‘

datetime 27  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے مفتی اعظم اور اسلامک و ریسرچ کونسل و افتاء کونسل کے چیئرمین الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے منشیات کے روک تھام کے لیےموثر کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہمنشیات کے خلاف جنگ’جہاد‘ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ ’قات‘ نامی بوٹی منشیات ہی کی ایک قسم ہے۔دیگر نشہ آور اشیاء کی طرح اس کا استعمال، ترویج اور تجارت حرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے نتیجے میں انسانی عقل اور جسمانی صلاحیتیں تباہ ہوجاتی ہیں جو سعودی سماج کے لیے زہرقاتل ہے۔ ریاست کے تمام اداروں اور عوام کومل کر اس زہرکے پھیلاؤ کو روکنا ہوگا۔ریاض میں ’منشیات کی روک تھام اوراس کے شرعی پہلو‘ کے عنوان سے منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سعودی مفتی اعظم نے کہا کہ منشیات انسانیت کی تباہی کا منصوبہ ہے اور اس کے خلاف جنگ ’جہاد‘ ہے۔سعودی مفتی اعظم نے منشیات کی روک تھام کے لییسیکیورٹی فورسز اور ’نبراس‘ انسداد منشیات پروگرام کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے نبراس کو انسداد منشیات کا بہترین ’سفیر‘ قرار دیا۔الشیخ آل الشیخ نے منشیات کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے عوام میں شعور اجاگر کرنے کی مہمات پر زور دیا اور کہا کہ علماء، ذرائع ابلاغ اور سعودی عوام کے تمام طبقات سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر منشیات کے دھندے کی روک تھام کے لیے اپنا کردارادا کریں۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…