منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

افغانستان میں روس اور ایران کیا کررہے ہیں؟امریکی جنرل نے سنگین الزام عائد کردیا

datetime 11  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (آئی این پی)افغانستان میں تعینات امریکی اور عالمی فوج کے کماندار جنرل جان نکلسن کا کہنا ہے کہ امریکہ کو پاکستان کے ساتھ تعلقات پر مکمل نظرِ ثانی کرنے کی ضرورت ہے اور عین ممکن ہے کہ اس جائزے سے امریکہ کو اس تکلیف دہ اتحاد کے لیے کسی نئی حکمتِ عملی کی راہ مل جائے۔جنرل نکلسن نے جمعرات کو امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے پیچیدہ رشتوں کے بارے میں بہترین نتیجے پر ایک مکمل جائزے کے بعد ہی پہنچا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ جیمز میٹیس اور وائٹ ہاس کے ساتھ ان کی جو بات چیت ہو گی اس میں پاکستان کے ساتھ رشتوں پر بات کرنا ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ افغانستان میں عالمی اور امریکی فوج کی قیادت کرنے والے امریکی جنرل جان نکلسن کا یہ بیان اس بات کا اشارہ ہو سکتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے تئیں سخت پالیسیاں اپنا سکتی ہے۔ اس سے قبل افغانستان میں امریکہ اور نیٹو فوجوں کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ انھیں طالبان کے ساتھ جنگ کو آگے بڑھانے کے لیے مزید چند ہزار فوجیوں کی ضرورت ہے۔جنرل جان نکلسن نے امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بتایا کہ ان کے پاس انسداد دہشت گردی آپریشنز کے لیے کافی فوجیں ہیں۔تاہم انھوں نے زور دیا کہ انھیں افغان فوج کہ تربیت میں مدد کے لیے اضافی فوجی درکار ہیں۔ انھوں نے روس اور ایران پر افغانستان میں نیٹو کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔جمعرات کو سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہوتے ہوئے جنرل نکلسن نے کہا کہ ہمیں چند ہزار کی کمی کا سامنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ معاملہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے سیکریٹری دفاع جیمز میٹس کے سامنے رکھ چکے ہیں۔امریکہ کی طالبان کے خلاف جنگی آپریشن سنہ 2014 میں باضابطہ طور پر اختتام پذیر ہوگئے تھے تاہم خصوصی فوجی دستوں کی جانب سے افغان فوجیوں کو مدد کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔ افغان فوجوں کو گذشتہ دو برسوں میں بھاری جانی نقصان کا سامنا رہا ہے۔

جنرل نکلسن نے ملک کی حالیہ صورتحال کو جنگی توقف کے طور پر بیان کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ پیمانہ حکومت کے حق میں ہے۔انھوں نے بیرونی عناصر خاص طور پر روس، پاکستان اور ایران کے اثرورسوخ کے بارے میں بھی خدشات کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اس اثرورسوخ کے باعث طالبان کی مدد اور انھیں قانونی حیثیت دی جارہی ہے اور افغانستان میں استحکام کے لیے افغان کوششوں کو سبوتاژ کیا جارہا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…