برازیلیا(مانیٹرنگ ڈیسک)برازیل میں پولیس کی ہڑتال کے بعد قتل عام ،لوٹ ماراورجنسی زیادتی کے واقعات جاری ہیں اورپولیس کی ہڑتال کے باعث لیٹرں نے کئی دکانوں اوردرجنوں گاڑیوں کوبھی لوٹ لیاہے جبکہ شہری اتنے غیرمحفوظ ہوگئے ہیں کہ ان کوراستے میں لوٹ کرقتل کیاجارہاہے ۔
معروف جریدے میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق فضامیں بھی تشدد کی بوآرہی ہے ۔لوٹ مارمیں جرائم پیشہ افراد کے علاوہ مردوں کے علاوہ بچے اورعورتیں بھی سرگرم ہیں اوران کے ہاتھوں جوچیزبھی لگ رہی ہے اسے لوٹ رہے ہیں جبکہ جنسی زیادتی کے بھی کئی واقعات سامنے آئے ہیں اس صورتحال کے پیش نظرحکومت نے واقعات کوروکنے کےلئے برازیل کی قومی سکیورٹی فورس کوعلاقے میں بھیج دیاہے جس نے کشید ہ علاقوں میں کنڑول سنبھالتے ہی لوٹ مارکرنے والے افراد کی پکڑدھکڑشروع کردی ہے تاہم پھربھی حالات ان کے کنڑول میں قابونہیں ہیں ۔برازیل میں لوٹ ماراوردیگرواقعات کاسلسلہ اس وقت شروع ہواجب برازیل کے شہر ریسیف میں پولیس کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے پر ہڑتال کردی ۔شہرکی اس صورتحال کے پیش نظرسکولوں میں بھی چھٹیاں کردی گئی ہیں اورشاپس بھی دکانداروں نے لوٹ مارکے خوف سے بندکردی ہیں ۔دوسری طرف حکام پولیس کے مطالبات کے پیش نظرمذاکرات کررہے ہیں تاہم ابھی تک مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکے ہیں ۔لوٹ مارکی وجہ سے شہرکے حالات کو2014کی تشدد سے بھرپورفلم The Purgeکی حقیقت بناہواہے جہاں قانون نام کی کوئی شے نہیں ہے اورلٹیرے رات ہوتے ہی اپناکام شروع کردیتے ہیں اس طرح کی صورت شہرمیں ہے جہاں جلائوگھیرائوبھی جاری ہے ،گاڑیوں کوبھی آگ لگادی گئی ہے اورکئی افراد کی لاشیں بے یارومددگارمختلف راستوں پرپڑی ہیں ۔اخبارنے مزید رپورٹ کیاہے کہ The Purgeکامنظراورشہرکے حالات میں کوئی بھی چیزایسی نہیں ہے جس میں فرق کیاجاسکے ۔