دبئی (آئی این پی)متحدہ عرب امارات نے ویزوں کے نئے نظام کا اعلان کر کے دنیا کو ایک مرتبہ پھر حیران کر دیا۔ عرب دنیا میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا نظام ہے جس کا مقصد دنیا کے دیگر بڑے ممالک کی طرح تمام شعبوں اور میدانوں میں غیرملکی سائنس دانوں اور باصلاحیت افراد کو کشش دلا کر اپنی سرزمین پر لانا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کابینہ کے اجلاس کے بعد امارات کے وزیراعظم اور
دبئی کے حکم راں شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے اپنی ٹوئیٹ میں بتایا کہ منظور کیے جانے والے نئے ویزا نظام کا مقصد طب ، تحقیق اور سائنس سمیت مختلف شعبوں میں باصلاحیت غیر ملکیوں کو کام کے لیے امارات لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات(روزگار کے) مواقع کی سرزمین ہے اور دنیا کے بڑے باصلاحیت افراد کو لانے سے ہماری معیشت اور مستقبل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔مغربی نیوز ایجنسی “بلوم برگ کے مطابق یہ نیا نظام ایسے وقت میں متعارف کرایا گیا ہے جب امارات میں قیام سے متعلق قوانین ملک میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو کسی قسم کا استثنا فراہم نہیں کرتے جن میں اعلی ترین اہلیت کے افراد بھی شامل ہیں۔ایجنسی کے مطابق اماراتی کابینہ کے سربراہ شیخ محمد نے مطلوبہ کمیٹیوں کی تشکیل کا حکم دیا ہے تاکہ ان سیکٹروں کا معلوم کیا جا سکے جن میں کام کرنے والوں کے واسطے استثنائی ویزوں کا اجرا عمل میں لایا جائے گا۔واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کو عالمی سطح پر صاحب ثروت افراد ، کاروباری شخصیات اور اہلیت کے حامل ماہرین کے لیے ایک اہم ترین مقام شمار کیا جاتا ہے۔ یہ یورپی شہریوں بالخصوص برطانوی باشندوں کے لیے بھی کافی پرکشش ریاست ہے جب کہ اس سرزمین پر درجنوں عرب اور غیر عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد رہتے ہیں۔