میکسیکو سٹی (آئی این پی )میکسیکو چین کے ساتھ جامع ٹھوس جامع تعلقات کا خواہش مند ہے اور وہ آئندہ برسوں کے دوران چینی سرمایہ کاری حاصل کرنا چاہتا ہے ۔یہ بات میکسیکو کے وزیر خارجہ لوئس وائیڈ گیرے نے برسراقتدار پارٹی کے سینیٹر سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چینی سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں اور چین کے ساتھ تعلقات جامع انداز میں آگے بڑھانا چاہتے ہیں ،
میکسیکو نے لاطینی امریکی ممالک یورپ ، ایشیاء اور افریقہ کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے کیلئے اقدامات کئے ہیں کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی منظر پر تبدیلیوں کا اشارہ دیا ہے جہاں تک چین کا تعلق ہے یہ وہ ملک ہے جس کے ساتھ ہم نے تعلقات قائم کئے ہوئے ہیں اور ان تعلقات کی خوبی یہ ہے کہ وہ ٹھوس اور جامع شراکت داری پر قائم ہیں اور مستقبل میں ہماری تجارت میں مزید اضافہ ہو گا جبکہ کیساتھ میکسیکو کی زیادہ ترتجارت درآمدات کی شکل میں ہے تا ہم ہماری برآمدات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔میکسیکو کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے خود کو بحرالکاہل شراکت داری معاہدے سے الگ کر لیا ہے جو میکسیکو سمیت دس ممالک کے ساتھ یہ تجارتی معاہدہ تھا جس کے ذریعے دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کو فرو غ دیا جائے گا ، ہم جنوبی کوریا کے ساتھ پہلے کی بات چیت کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے بعض متنازعہ بیانات سے قطع نظر جن میں امریکہ میکسیکو سرحد پر دیوار تعمیر کرنا ہے ہم مذاکرات کے عمل کی طرف جارہے ہیں اور توقع ہے کہ آنیوالے چند ماہ میں شمالی امریکن فری تجارتی معاہدے پر بات چیت ہو گی جس میں کینیڈ ا ، امریکہ اور میکسیکو شامل ہیں ، اس معاہدہ کے بارے میں ٹرمپ کا خیال یہ ہے کہ اس سے صرف میکسیکو کو فائدہ حاصل ہو گا۔