پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

ٹرمپ کے پابندیوں کے فیصلے کیخلاف برطانوی وزیراعظم ڈٹ گئیں،اہم اعلان کردیا

datetime 29  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (آئی این پی )برطانوی وزیرِ اعظم ٹیریزا مے نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پناہ گزینوں پر عائد پابندی سے اختلاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس کی وجہ سے برطانوی شہری متاثر ہوئے تو وہ امریکہ سے اپیل کریں گی۔برطانوی میڈیا کے مطابق یہ بات برطانوی وزیرِ اعظم کے دفتر ٹین ڈاننگ سٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہی گئی ہے۔

برطانوی وزیرِ اعظم پر اس وجہ تنقید کی جاتی رہی ہے کہ وہ انھوں نے امریکی صدر کے اس اقدام کی مذمت کرنے کے بجائے یہ کہا کہ امریکہ اپنی مرضی کے مطابق پالیسیاں بنانے پر مختار ہے۔امریکی صدر کے اس حکم نامے کے باعث تمام پناہ گزینوں کا اور سات ممالک کے افراد کا امریکہ سے داخلہ تین ماہ کے لیے بند قرار دیا تھا۔سکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر نیکولا سٹرجین کا کہنا تھا ہ وزیرِ اعظم کو اس حکمنامے کے خلاف پہلے بولنا چاہیے تھا۔اس حکم نامے کے تحت، جس پر انھوں نے جمعے کو دستخط کیے تھے، امریکہ کا پناہ گزینوں کا پروگرام معطل کر دیا گیا تھا اور عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، اور یمن کے شہریوں کی امریکہ آمد پر 90 دن کی پابندی لگا دی تھی۔تاہم اب نیویارک کی ایک عدالت نے صدر ٹرمپ کے اس حکم نامے پر عبوری طور پر عمل درآمد روک دیا ہے۔ادھر کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکی کی جانب سے پناہ گزینوں پر پابندی کے فیصلے کے خلاف سوشل میڈیا پر برملا اظہار کرتے ہوئے کینیڈا میں پناہ گزینوں کو خوش آمدید کہا ہے۔برطانوی وزیرِ اعظم امریکہ کے دورے سے لوٹی ہیں جس کے چند گھنے بعد یہ وضاحتی بیان سامنے آیا ہے۔ٹین ڈاننگ سٹریٹ کے ترجمان کے مطابق امریکہ میں امیگریشن پالیسی امریکی حکومت کا معاملہ ہے جیسے کہ برطانیہ کی امیگریشن ہماری حکومت کا۔ لیکن ہم ایسی سوچ سے متفق نہیں ہیں

اور ہم ایسا نہیں کریں گے۔ادھر کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکی کی جانب سے پناہ گزینوں پر پابندی کے فیصلے کے خلاف سوشل میڈیا پر برملا اظہار کیا ہے۔اپنی ٹویٹس میں انھوں نے اپنی حکومت کے اس فیصلے پر قائم رہنے کا عزم کیا جس کے تحت ان کے بقول قتل، دہشت اور جنگ سے بھاگنے والوں کو پناہ دی گئی ہے۔جسٹن ٹروڈو کی ٹویٹس کو ڈیڑھ لاکھ مرتبہ شیئر کیا گیا۔کینیڈا میں اس وقت ویلکم ٹو کینیڈا ٹرینڈ کر رہا ہے۔جسٹس ٹروڈو اس وقت بین الاقوامی توجہ حاصل کر لی تھی جب انھوں نے 40 ہزار شامی پناہگزینوں کو 13 ماہ کے عرصے کے دوران ملک میں پناہ دی۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…