پیر‬‮ ، 10 مارچ‬‮ 2025 

پاکستان کو جدیدایف 16 طیاروں کی فراہمی ،بڑی خبر سنادی گئی

datetime 14  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آئی این پی ) امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ امریکہ کی نئی انتظامیہ میں جب دوبارہ سے ایف 16 لڑاکا طیاروں کے معاملے پر غور کیا جائے گا تو فیصلہ پاکستان کے حق میں جائے گا، نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کی بہتری کے لئے کام کریں گے۔ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں امریکی میڈیا کے اعزاز میں ظہرانے سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات بہت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات 7 دہائیوں پر مشتمل ہیں۔ اس لیے چاہتے ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ بھی مل کر کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ جانتی ہے کہ پاکستان کو کن مسائل کا سامنا ہے تاہم دونوں ملکوں کے بہت سے مفادات مشترک ہیں اسی لیے پاکستان امریکا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات مستحکم کرنے کا خواہاں بھی ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہاکہ پاکستان کے اوباما انتظامیہ کے ساتھ تعلقات بہت مضبوط تھے اور امید کرتے ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گی جبکہ جلیل عباس جیلانی نے امریکی تعاون کے حوالے سے ایف 16 طیاروں اور اتحادی سپورٹ فنڈ کے مسائل پر نئی امریکی انتطامیہ کی جانب سے نظرثانی کی امید بھی ظاہر کی۔جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تاریخی مہم کا آغاز کیا جس کے وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کے نمایاں کمی واقعہ ہوئی بلکہ دہشتگردی کے خاتمے سے پاکستان کی معیشت میں 70 فیصد بہتری بھی آئی ہے اور پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے خطے کی مارکیٹوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے پر غیر جانبدار ماہر کی درخواست کی ہے تاہم پاکستان سمجھتا ہے کہ غیر جانبدار ماہر کا مینڈیٹ محدود ہے جس کے لیے یہ ٹیم غیر جانبدار، تکنیکی اور قانونی ماہرین پر مشتمل ہونی چاہیئے، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ طاس معاہدے پر ورلڈ بینک اپنا انتظامی کردار ادا کرے کیونکہ پاکستان بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کا خواہشمند ہے، اس لیے بھارت کے ساتھ تمام مسائل کا پرامن حل اور خطے میں قریبی تعاون پر یقین رکھتے ہیں۔ پاکستانی سفیر نے واضح کیا کہ پاکستان میں داعش کا کوئی منظم نیٹ ورک موجود نہیں ہے لیکن افغانستان میں داعش کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ پر تشویش ضرور ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسند اور شدت پسند تنظیمیں دنیا بھر میں بدامنی پھیلا رہی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)


ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…