ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کو جدیدایف 16 طیاروں کی فراہمی ،بڑی خبر سنادی گئی

datetime 14  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آئی این پی ) امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ امریکہ کی نئی انتظامیہ میں جب دوبارہ سے ایف 16 لڑاکا طیاروں کے معاملے پر غور کیا جائے گا تو فیصلہ پاکستان کے حق میں جائے گا، نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کی بہتری کے لئے کام کریں گے۔ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں امریکی میڈیا کے اعزاز میں ظہرانے سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات بہت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات 7 دہائیوں پر مشتمل ہیں۔ اس لیے چاہتے ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ بھی مل کر کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ جانتی ہے کہ پاکستان کو کن مسائل کا سامنا ہے تاہم دونوں ملکوں کے بہت سے مفادات مشترک ہیں اسی لیے پاکستان امریکا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات مستحکم کرنے کا خواہاں بھی ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہاکہ پاکستان کے اوباما انتظامیہ کے ساتھ تعلقات بہت مضبوط تھے اور امید کرتے ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گی جبکہ جلیل عباس جیلانی نے امریکی تعاون کے حوالے سے ایف 16 طیاروں اور اتحادی سپورٹ فنڈ کے مسائل پر نئی امریکی انتطامیہ کی جانب سے نظرثانی کی امید بھی ظاہر کی۔جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تاریخی مہم کا آغاز کیا جس کے وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کے نمایاں کمی واقعہ ہوئی بلکہ دہشتگردی کے خاتمے سے پاکستان کی معیشت میں 70 فیصد بہتری بھی آئی ہے اور پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے خطے کی مارکیٹوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے پر غیر جانبدار ماہر کی درخواست کی ہے تاہم پاکستان سمجھتا ہے کہ غیر جانبدار ماہر کا مینڈیٹ محدود ہے جس کے لیے یہ ٹیم غیر جانبدار، تکنیکی اور قانونی ماہرین پر مشتمل ہونی چاہیئے، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ طاس معاہدے پر ورلڈ بینک اپنا انتظامی کردار ادا کرے کیونکہ پاکستان بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کا خواہشمند ہے، اس لیے بھارت کے ساتھ تمام مسائل کا پرامن حل اور خطے میں قریبی تعاون پر یقین رکھتے ہیں۔ پاکستانی سفیر نے واضح کیا کہ پاکستان میں داعش کا کوئی منظم نیٹ ورک موجود نہیں ہے لیکن افغانستان میں داعش کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ پر تشویش ضرور ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسند اور شدت پسند تنظیمیں دنیا بھر میں بدامنی پھیلا رہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…