نیویارک(آئی این پی)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ گزشتہ برس بحیرہ روم کے ذریعے یورپ آنے والے تنہا بچوں کی تعداد 2015 کے مقابلے میں دو گنا رہی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود اطفال یونیسیف کا کہنا ہے کہ 2016 کے دوران 25 ہزار800بچے ایسے تھے، جنہوں نے تنہا ہی یہ خطرناک سمندری سفر کیا۔
یونیسیف نے اسے ایک تشویش ناک رجحان قرار دیا ہے۔ 15 سے 17 سال کی درمیان عمر کے ان زیادہ تر لڑکوں کا تعلق اریٹریا، مصر، گیمبیا اور نائجیریا سے تھا۔ ان میں کچھ لڑکیاں بھی شامل تھیں، جنہوں نے بتایا کہ یورپ پہنچنے کے لیے رقم کا بندوبست کرنے کی خاطر انہیں جسم فروشی پر مجبور کیا جاتا رہا۔