برخاست سعودی وزرا کے ساتھ کیا، کیاگیا؟حیرت انگیز انکشافات

  اتوار‬‮ 1 جنوری‬‮ 2017  |  19:33

ریاض(این این آئی)2016میں سعودی کابینہ سے برخاست کیے گئے وزراء کے اب بھی مملکت میں سرکاری ، بین الاقوامی یا اکیڈمک اداروں میں ذمے داریاں سر انجام دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سابق وزیر انصاف ڈاکٹر محمد العیسی نے رابطہ عالم اسلامی کے سکریٹری جنرل کا عہدہ سنبھالا ہوا ہے۔

سابق وزیر پٹرول انجینئر علی النعیمی کنگ عبداللہ یونی ورسٹی فار سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے سربراہ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ سابق وزیر صحت ڈاکٹر محمد آلیی ازع ریاض میں الفیصل یونی ورسٹی کے سربراہ کا منصب سنبھالے ہوئے ہیں۔ سابق وزیر تعلیم ڈاکٹر عزام الدخیل سعودی ریسرچ اینڈ مارکیٹنگ گروپ کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے پر فائز ہیں۔ حج اور عمرے کے سابق وزیر ڈاکٹر بندر حجار اسلامی ترقیاتی بینک گروپ کے سربراہ بن گئے ۔مملکت میں سبک دوش کر دیے جانے والے متعدد وزراء منتقل ہو کر مملکت کے مشیر ، وزیر یا سفیر بن گئے۔ سابق وزیر مالیات ڈاکٹر ابراہیم العساف اس وقت وزیر مملکت کے منصب پر فائز ہیں۔

ثقافت اور اطلاعات کے سابق وزیر ڈاکٹر عبدالعزیز خوجہ اس وقت مراکش میں سعودی سفیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ سابق وزیر صحت احمد الخطیب مملکت میں جنرل اتھارٹی فار اینٹرٹینمنٹ کے سربراہ کی ذمے داری انجام دے رہے ہیں۔وزیر زراعت انجینئر ولید الخریجی کو مجلس شوری کا رکن مقرر کر دیا گیا ہے۔ اسلامی امور کے سابق وزیر ڈاکٹر سلیمان ابا الخیل اس وقت امام محمد بن سعود اسلامک یونی ورسٹی کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ معیشت اور منصوبہ بندی کے سابق وزیر ڈاکٹر محمد الجاسر کابینہ کے جنرل سکریٹریٹ میں مشیر کے منصب پر فائز ہیں اور ان کو وزیر کا رتبہ حاصل ہے۔



موضوعات:

زیرو پوائنٹ

جاپان میں کن سوگی

آج سے چار سو سال قبل کسی جاپانی رئیس کا قیمتی مرتبان ٹوٹ گیا‘ اس نے مرتبان کی کرچیاں اٹھا کر باہر پھینک دیں‘ وہاں سے کوئی بودھ بھکشو گزر رہا تھا‘ اس نے کرچیاں دیکھیں‘ مسکرایا‘ کرچیاں اٹھا کر اپنے تھیلے میں ڈالیں اور رخصت ہو گیا‘ بھکشو کی کلائی میں سونے کا ایک کڑا تھا‘ یہ اس کی ....مزید پڑھئے‎

آج سے چار سو سال قبل کسی جاپانی رئیس کا قیمتی مرتبان ٹوٹ گیا‘ اس نے مرتبان کی کرچیاں اٹھا کر باہر پھینک دیں‘ وہاں سے کوئی بودھ بھکشو گزر رہا تھا‘ اس نے کرچیاں دیکھیں‘ مسکرایا‘ کرچیاں اٹھا کر اپنے تھیلے میں ڈالیں اور رخصت ہو گیا‘ بھکشو کی کلائی میں سونے کا ایک کڑا تھا‘ یہ اس کی ....مزید پڑھئے‎