بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

ترکی کا ایک انتہائی تعلیم یافتہ ماہر فلکیات نوجوان داعش کا جنگجو کیسے بن گیا؟ حیران و پریشان کر دینے والی کہانی منظر عام پر آ گئی

datetime 29  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک)ترکی کے رہنے والے رشید طغرل نے سوشل میڈیا پر اپنے بہت سے پرستار بنائے تھے۔ اس کی وجہ اس کی اپنے آبائی وطن میں رات کے وقت آسمان کی کھینچی گئی وہ سحر انگیز تصویریں تھیں جو اس نے سوشل میڈیا پر جاری کی تھیں۔ وہ اپنی تصویریں نیشنل جیوگرافک کی ویب سائٹ پر شیئر کیا کرتا تھا۔ ایسی ہی ایک تصویر رات کے وقت ایک روشن کہکشاں کے پس منظر میں صنوبر کے ایک درخت کی تھی۔
اس نے فن لینڈ کے ایک اعلی درجے کی یونیورسٹی میں ایسٹرو فزکس یعنی فلکی طبعیات پڑھنے کے لیے داخلہ لیا۔ وہ وجیہہ و شکیل اور ذہین نوجوان تھا جسے مہم جوئی اور گھومنے پھرنے کا شوق تھا، اور یوں محسوس ہوتا تھا کہ وہ اجرامِ فلکی سے متعلق کسی شعبے میں نام کمائے گا۔
لیکن شاید طغرل کو اس سے کچھ زیادہ کی خواہش تھی۔ وہ ایک قدامت پسند مسلمان خاندان میں پلا بڑھا، نماز روزے کا پابند نوجوان تھا۔ کالج میں پڑھائی کے دوران اس کا میلان جہادی ویب سائٹوں کی جانب مبذول ہوا۔ اور ان ویب سائٹوں پر موجود اسلام کی شدت پسند تفسیریں اور تشریحات اس کے دل میں گھر کر گئیں۔
سن دو ہزار پندرہ کے اوائل میں وہ اپنا خاندان اور ایک اچھی خاصی آرام دہ زندگی چھوڑ کر دہشت گرد تنظیم داعش کی اس شاخ میں شامل ہوگیا جو شام میں نبرد آزما تھی۔گزشتہ اگست میں کْرد فورسز کے خلاف لڑتے ہوئے طغرل مارا گیا۔ اس کی عمر صرف 27 برس تھی۔داعش کے نظریات، تشہیر اور نشر و اشاعت سے متاثر ہو کر ہزاروں کی تعداد میں مسلمان نوجوان عراق اور شام جا چکے ہیں، جہاں اس تنظیم نے خود ساختہ خلافت قائم کی ہوئی ہے۔
یہ نوجوان، اِس دہشت گرد تنظیم میں شامل ہو کر پرتشدد انتہا پسندی کے راستے پر چل پڑتے ہیں۔ طغرل کی طرح ، بہت سوں نے اپنی آرام دہ زندگی اور روشن مسقبل کو چھوڑ کر اس تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔ کئی اعتبار سے طغرل کی کہانی ذرا مختلف ہے۔ اس نے ایک عشرے پر محیط اپنی تبدیلی کی کہانی کو بڑی تفصیل سے تصویروں اور تحریروں کی شکل میں چھوڑا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…