بشام (آئی این پی )سوات یو نی ورسٹی کا شانگلہ میں قائم یو نی ورسٹی کیمپس بند ہو نے کا خد شہ، چار ماہ کے دوران صرف 16طالب علم ان رول، کیمپس میں اگر جلداز جلد کم سے کم 40,40طالب علموں کا انرول نہ ہو سکا تو کیمپس ناکام ہو گا ، ان خیالات کا اظہار سوات یو نی ورسٹی سے آئے ہو ئے افیشلز نے شانگلہ کے مختلف علا قوں کا دورہ کر تے ہو ئے کیا۔ افیشلز کا کہنا تھا کہ الپوری میں قائم سوات یو نی ورسٹی کا کیمپس جو کہ چار ماہ قبل اس کا افتتاح کیا گیا تھا کہ مگر چارہ گزر نے کے باوجود مذکورہ کیمپس میں صرف 16طالب علموں نے داخلہ لیا ہے جو کہ انتہا ئی نا کافی ہے۔
اس سلسلے میں تحصیل بشام میں ایک سروے کیا گیا جس میں مختلف طبقہ ہا ئے کے لوگوں نے شر کت کی، شہریوں کا کہنا تھا کہ شانگلہ میں قائم یو نی ورسٹی کیمپس کے قیام کا ذمہ دار دو بھا ئی انجینئر امیر مقام اور ڈاکٹر عباداللہ ہے ، کیونکہ ان کو اچھی طرح پتہ تھا کہ الپوری کا موسم سال بارہ مہینوں میں صر ف چار ماہ کیلئے موضو ع ہو تی ہے اور با قی اٹھ ماہ تک وہاں بال پوائنٹ بھی صحیح کام نہیں کر تی ، ایک شہری فیض احمد فیض کا کہنا تھا کہ بشام میں سوات یو نی ورسٹی کیمپس کیلئے با قاعدہ جگہ کا انتخا ب کیا گیا تھا اور یو نی ورسٹی افیشلز کی جانب سے ایک سروے ٹیم آئی تھی کہ بشام میں یو نی ورسٹی کیمپس کے قیام سے پانچ اضلاع کے ہزاروں طالباء و طالبات مستفید ہو سکیں گے اور یو نی ورسٹی کو کثیر ر یو نیو ملے گی، مگر بشام سے یو نی ورسٹی کیمپس کو الپوری منتقل کر نے کا ذمہ دار صرف اور صرف ڈاکٹر عباد اللہ اور ان کے بھا ئی ہیں، ایک شہری جمشید کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عباد اللہ، انجینئر امیر مقام کے بچے خود تو اسلام آباد اور بیرو نی ممالک میں پڑ ھتے ہیں اور اگر کو ئی اپنے بچے الپوری اور پورن بھیجیں گے تو اس سے بہتر ہے کہ وہ چند کلو میٹر کے مسافت پر مین یو نی ورسٹی چارباغ کیوں نہ بھیجیں ۔