رام اللہ (این این آئی)اسرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر پر عائد ناروا پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ گزشتہ ماہ نومبر کے دوران صہیونی حکام نے 112 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روکا جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔اطلاعات کے مطابق فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ کاغذات اور سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود اسرائیلی حکام نے ’الکرامہ‘ گزرگاہ سے اردن داخل ہونیوالے112 فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔ ان میں سے بعض شہریوں کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ انہیں سفر سے کیوں روکا گیا ہے۔فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ عموما فلسطینی شہریوں کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر بیرون ملک سفر سے روکا جاتا ہے۔ گزشتہ سے پیوستہ ہفتے کے دوران صہیونی حکام نے دسیوں فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا تھا۔ ایک ماہ کے دوران ’الکرامہ‘ گزرگاہ سے ایک لاکھ 23 ہزار فلسطینیوں کو دو طرفہ آمد ورفت کیلئے گزرنے کی اجازت دی گئی۔ اس دوران صہیونی فوجیوں نے متعدد فلسطینیوں کو مشتبہ قرار دے کر گرفتار بھی کیا۔فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پرعاید پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہیں اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اور انہیں خوف زدہ کرنے کیلئے ان پرسفری قدغنیں عائد کررہی ہے۔